چین: (ویب ڈیسک) پہاڑ کو کاٹ کر دودھ کی نہر نکالنے والے فرہاد کا فرضی قصہ تو آپ نے سنا ہوگا لیکن چین کے ایک قصبے میں 13 افراد نے پہاڑوں کو کاٹ کر سرنگ نکالی اور اپنے گاؤں کے مشکل ترین راستے کو آسان بنا دیا۔ انسانی ہاتھوں سے بنی اس سرنگ کا شمار دنیا کی خطرناک ترین سرنگوں میں کیا جاتا ہے۔
چین کے قصبے گولیانگ میں واقع انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی سرنگ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ تائی ہینگ پہاڑوں کے بیچ یہ سرنگ 13 مقامی افراد نے 1970 میں اپنی مدد آپ کے تحت بنائی تھی، تاکہ 720 پہاڑوں کے طویل رستے کو کم کیا جا سکے۔ قصبے گولیانگ کو چین کے صوبے ہوئی زیان، شنشیانگ اور ہینان سے ملانے والی اس سرنگ کی تیاری میں چین کی حکومت نے مقامی افراد کی کوئی مدد نہیں کی تھی۔
1.2کلو میٹر طویل یہ سرنگ 5 سال کے عرصے میں ہاتھوں سے بنائی گئی، جس کے لیے 4 ہزار ہتھوڑے اور 12 ٹن سٹیل بار استعمال کیے گئے۔ سرنگ کی دیواریں ہموار نہیں ہیں اور اس میں مختلف سائز اور اشکال کی 30 قدرتی کھڑکیاں بھی ہیں، جہاں سے باہر کا نظارا کیا جاسکتا ہے۔
اس سرنگ کو دنیا کی خطرناک ترین سرنگوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے، جسے دیکھنے کے لیے مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں چین کا رخ کرتے ہیں۔