لاہور(نیٹ نیوز) چین کے قصبے گولیانگ میں واقع انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی ایک سرنگ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے جسکا شمار دنیا کی خطرناک ترین سرنگوں میں کیا جاتا ہے۔
تائی ہانگ پہاڑوں کے درمیان سے نکالی گئی یہ سرنگ حکومت نے نہیں بلکہ وہاں رہنے والے 13 مقامی افراد نے 1970 میں اپنی مدد آپ کے تحت بنائی تاکہ لوگوں کی آمد و رفت آسان بنائی جاسکے۔
1.2 کلو میٹر طویل یہ سرنگ 5 سال کے عرصے میں ہاتھوں سے بنائی گئی جس کیلئے 4 ہزار ہتھوڑے اور 12 ٹن سٹیل بار استعمال کئے گئے۔ اس سرنگ کو یکم مئی 1977 کو ٹریفک کیلئے کھولا گیا۔