میلبورن: (ویب ڈیسک) کرنسی نوٹ ضائع ہونے سے زیر گردش نوٹوں کی مجموعی تعدادمیں دس فی صد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
آسٹریلیا میں 8کھرب 4 ارب روپے مالیت کے کرنسی نوٹ واشنگ مشینوں میں دھل کر ضائع ہو چکے ہیں۔
آسٹریلیا میں ہر شہری اوسطاً 34 ہزار روپے (340 ڈالر) مالیت تک کے کرنسی نوٹ کسی نہ کسی طرح کھو چکا ہے، ان میں پانچ اور دس ڈالر کے کرنسی نوٹوں کی اکثریت ہے۔آسٹریلوی اخبار کے مطابق واشنگ مشینوں کی دھلائی اور صوفوں کی پشت شہریوں کو غریب کررہی ہے، آسٹریلیا میں 8 ارب ڈالر مالیت کے کرنسی نوٹ واشنگ مشینوں یا دیگر وجوہات کے باعث کرضائع ہو گئے۔
ریزرو بینک کی خصوصی تحقیق کے مطابق پانچ اور دس ڈالر کے ہر دس میں سے ایک نوٹ ضائع ہو جاتا ہے جس کی بڑی وجہ واشنگ مشین میں دھل کر نوٹ خراب ہونا ہے، اس کے علاوہ صوفوں کی پشت پربھی کرنسی نوٹ گر کر خراب ہو جاتے ہیں ۔
تحقیق کے مطابق آسٹریلیا میں ہر شہری اوسطاً 340 ڈالر مالیت کے نوٹ مختلف وجوہات کے باعث کھو دیتا ہے، ان میں زیادہ تر پانچ اور دس ڈالر کے کرنسی نوٹ ہوتے ہیں۔۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ لوگ اپنی روزمرہ خریداری کے لئے کارڈ کے استعمال اور ڈیجیٹل سسٹم پر جارہے ہیں ، اس کے باوجود آسٹریلوی معیشت میں اب بھی 76 ارب ڈالر کے نوٹ زیر گردش ہیں۔ایک اندازے کے مطابق 15 سے 35 فیصد نوٹوں کا استعمال روزمرہ کے سازوسامان اور خدمات کے عوض ہوتا ہے جب کہ 65فی صد نوٹ دیگر ذرائع میں استعمال ہوتے ہیں۔
کرنسی نوٹوں کی10 سے 20 فی صد تعداد لوگ اپنے پاس جمع رکھتے ہیں ،15 فیصد کرنسی نوٹ بیرون ملک بھیج دیئے جاتے ہیں۔ چار سے آٹھ ارب ڈالر جو تقریبا" پانچ سے دس فیصد بنتے ہیں، وہ مختلف وجوہات سے ضائع ہوجاتے ہیں۔تحقیق کے مطابق عوام پچاس اور سو ڈالر کے نوٹوں کے بارے محتاط رویہ رکھتے ہیں اس لیے یہ ضائع نہیں ہوتے۔