ڈاکٹر نے آئن سٹائن کا غیرمعمولی دماغ چوری کر لیا، 40سال بعد واپس کیا

Last Updated On 08 March,2019 10:04 am

فرینکفرٹ: (روزنامہ دنیا) بیسویں صدی کے سب سے بڑے طبیعات داں آئن سٹائن 1955 کی ایک صبح 76 سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان کی موت کے بعد ایک ڈاکٹر تھامس ہاروے کو ان کا چیک اپ کرنے کیلئے بلایا گیا جنہوں نے آئن سٹائن کی موت کی تصدیق کی۔

آئن سٹائن نے اپنی زندگی میں کہہ دیا تھا کہ ان کی موت کے بعد انہیں دفن کیا جائے اور ان کا جسم سائنسدانوں کو مختلف تجربات کیلئے نہ دیا جائے تاہم ماہرین کم از کم ان کے دماغ کی جانچ کرنا چاہتے تھے اسی لئے ان کی موت کے ساڑھے 7 گھنٹے بعد ان کے دماغ کو جسم سے علیحدہ کر لیا گیا۔

ایسے میں آئن سٹائن کے ڈاکٹر تھامس نے موقع دیکھ کر ان کا دماغ چرا لیا اور وہاں سے فرار ہو گیا۔ تھامس نے اس عظیم دماغ کو 240 ٹکڑوں میں کاٹ کر مختلف جارز میں ڈال دیا اور اسے 40 برس تک اپنے گھر کے تہہ خانے میں چھپائے رکھا۔ 40 برس بعد تھامس اس دماغ کو منظر عام پر لے آیا اور تحقیق کیلئے سائنسدانوں کے حوالے کر دیا۔

سائنسدانوں نے اس دماغ کی جانچ پڑتال کی تو نہایت حیرت انگیز نتائج سامنے آئے، دماغ کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے آئن اسٹائن میں ریاضی کو سمجھنے اور مختلف تصورات قائم کرنے کی صلاحیت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا تھا۔