لاہور: (ویب ڈیسک) ویبے واکر نامی اس شہری کا تعلق ہالینڈ سے ہے۔ اس نے تین سالوں میں 33 ممالک کا سفر اپنی الیکٹرک کار پر کیا۔ آسٹریلیا تک کے اپنے طویل سفر کا مقصد الیکٹرک کاروں کے بارے میں لوگوں رائے تبدیل کرنا تھا۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے میں چھپنے والی اس دلچسپ رپورٹ کے مطابق ڈچ شہری ویبے واکر نے الیکٹرک کار میں 95 ہزار کلومیٹر کا سفر آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مکمل کیا۔
ویبے واکر اپنی الیکٹرک کار ڈرائیو کرتے ہوئے ترکی، ایران، بھارت، میانمار، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے راستے آسٹریلیا کے مشرقی شہر سڈنی پہنچے۔
انہوں نے تین برس قبل ہالینڈ سے اس سفر کا آغاز کیا تھا۔ دنیا بھر سے لوگوں نے ان کی مالی مدد کی جس کے ذریعے وہ اپنی رہائش، خوراک اور گاڑی کی بیٹری چارج کرنے کی قیمت ادا کرتے تھے۔
واکر کی الیکٹرک کار ’دی بلیو بینڈٹ‘ ایک مرتبہ چارجنگ کے بعد دو سو کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے۔ ان کے مطابق اگر یہ طویل سفر پٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی گاڑی پر کیا جاتا تو 6.785 لیٹر ایندھن استعمال ہو سکتا تھا۔
واکر کا مزید کہنا ہے کہ اگر ایک شخص دنیا کے ایک حصے سے دوسری حصے تک الیکٹرک گاڑی میں سفر کر سکتا ہے تو روز مرہ کے استعمال کے لیے بھی یہ یقیناﹰ فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔
ان کے بقول میں لوگوں کی رائے بدلنا چاہتا تھا تا کہ نقل وحرکت کے اس پائیدار ذریعے کے فوائد دیکھ کر لوگ متاثر ہوں اور الیکٹرک گاڑیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔