ریاض :(ویب ڈیسک) سعودی عرب کی ایک معذور، بیمار اور بینائی کی کمی کی شکار خاتون نے بھی کوہ پیمائی کا اپنا خواب شرمندہ تعبیرکرکے اپنی بہادری اور بلند ہمتی کا ثبوت پیش کیا ہے۔
سعودی عرب کی جواں حوصلوں والی سوسن نے بتایا کہ میں ٹیومر میں مبتلا تھی،ٹیومر چند ہی دن میں میرے دماغ کے حصےمیں پھیل گیا متاثر کیا ، میں نے اپنے دماغی ٹیومر کو ختم کرانے کا فیصلہ کیا اور صحت کی ا س خطرناک پریشانی کا چیلنچ قبول کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا عزم کیا تو میری یاداشت کافی حد تک متاثر ہوچکی تھی۔
بات کو سمجھنے اور گویائی کی قوت بھی متاثر تھی اور میری آنکھوں کی بینائی بھی مثاثر ہوچکی تھی۔ چلنے میں دشواری تھی اور میرا دایاں ہاتھ بھی مفلوج ہوگیا تھا۔ حتیٰ کہ اسے مسکرانے میں بھی مشکل پیش آ رہی تھی۔ طویل اور مسلسل علاج کا عمل شروع کیا گیا جسکے بعد بالآخر میں نے وہیل چیئرکا استعمال چھوڑ دیا۔ میں نے لاٹھی کے سہارے اپنے پائوں پر چلنا شروع کردیا۔
ایک سوال کے جواب میں سوسن کا کہنا تھا کہ اللہ نے انسان کے اندر غیر معمولی طاقت رکھی ہوتی ہے، میر ے لئے میر ے والدین نمونہ تھے، والد بھی فالج کی وجہ سے چلنے سے قاصر تھے اور والدہ بھی چھاتی کے سرطان اور الزھائمر کا شکار تھیں۔ دونوں کو چلنے میں دشواری تھی مگر وہ چلنے کی کوشش کرتے تھے۔
میں نے بھی اپنے پائوں پرچلنے پھرنے کے لیے اپنی قوت مجمتع کی۔ ایک سائیکل لے لی اور ورزش کے ذریعےاپنا جسمانی توازن ٹھیک کرنے کی کوشش شروع کردی۔
اپنے نابینا ساتھیوں کے ساتھ چلنا شروع کیا۔ فہم اور گویائی کا علاج کرایا اور آج میں 30 کلو میٹرتک پیدل چل سکتی ہوں۔ پہاڑوں پر چڑھ سکتی ہوں۔ ابھا میں القرون گھاٹی کو عبور کیا۔ بلجرشی میں جبل عقبہ حمیدہ اور حال ہی میں جبل النور چڑھنے کا چیلنج مکمل کیا اور اب مائونٹ ایورسٹ سر کونے کا عزم کیا ہے۔
سوسن کی اس ہمت وبہادر ی نے علامہ اقبال کےایک شعر کی ترجمانی کی ہے
ہے بلندی سے فلک بوس نشیمن میرا
ابر کوہسار ہوں گل پاش ہےدامن میرا