ٹوکیو: (روزنامہ دنیا) جاپان کے 400 سال پرانے ایک بودھ مندر میں راہب کی جگہ ایک روبوٹ کو تعینات کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس کا مقصد نوجوانوں میں مذہب کے بارے میں دلچسپی پیدا کرنا ہے۔
کچھ حلقوں کو یقین ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں مذہب کا چہرہ بدل جائیگا تاہم ناقدین نے اسے ایک عفریت قرار دیدیا ہے۔ راہب کی جگہ تعینات کئے جانیوالا روبوٹ دونوں ہاتھوں کو جوڑ کر دعا کراتا ہے اور مدھر آواز میں وعظ کرتا ہے۔
روبوٹ کی شکل کنان نامی خاتون جیسی بنائی گئی ہے جسے بودھ مت رحم کی دیوی تصور کرتے ہیں۔