استنبول: (ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ سابق مصری صدر محمد مرسی کی موت طبعی نہیں بلکہ انہیں قتل کیا گیا۔
استنبول کے سانجاق تپے میں منعقدہ اجتماعی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ صدر مرسی عدالت میں 20 منٹ تک زندگی وموت کی کشمکش میں رہے، مصری حکام نے مرسی کی جان بچانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ وہاں پر موجود حکام اس صورتحال کے سامنے ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہے۔
ترکی کے صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس چیز کا تعاقب جاری رکھی گے اور عالمی عدالت میں مصری حکومت کے خلاف کارروائی کے لیے لازمی اقدامات اٹھائیں گے۔ ہم اسلامی تعاون تنظیم سے اس چیز کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس تنظیم کو اس حوالے سے لازمی قدم اٹھانا ہو گا۔
ان کا کہنا کہ رواں ماہ کے آخر میں جاپان میں ہونیوالی جی 20 کانفرنس کے دوران بھی مرحوم محمد مرسی کے معاملے کو اٹھایا جائے گا۔ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جو ہو سکا کریں گے۔
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ وہ مصر کے خلاف عالمی عدالتوں میں کاروائی کرانے کے لیے لازمی اقدامات اٹھائیں گے۔
یاد رہے کہ مصر کے سابق صدر محمد مرسی قطر کے لئے جاسوسی کے الزام میں مقدمے کا سامنے کررہے تھے اور کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں انتقال کرگئے تھے۔ محمد مرسی 30جون 2012 سے 3 جولائی 2013 تک مصر کے صدر رہے، فوج نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔