لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا میں ہر انسان مختلف اوقات میں اکثر کہتا رہا ہے کہ ہمیں سر درد ہے، دل میں درد ہے جسم کے مختلف حصوں میں درد ہے تاہم اب حیران کن طور پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ انسانوں کی طرح مچھلیوں کو بھی درد ہوتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے انڈی 100 کے مطابق جانوروں کا شکار کرنا ایک عام فہم بات ہے بہت سارے لوگ مشغلہ کے طور پر مچھلیاں پکڑنے کے لیے مختلف مقامات پر جاتے ہیں، یہ سفر کبھی ایک شہر سے دوسرے شہر کا ہوتا ہے تاہم متعدد لوگ اس مشغلہ کو پورا کرنے کے لیے دیگر ممالک کا بھی دورہ کرتے ہیں، تاہم اب نیا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ انسانوں کی طرح مچھلیوں کو بھی درد ہوتا ہے۔
فلاسفیکل ٹرانسیکشنز آف دی رائل سوسائٹی میں شائع ہونے والے نتائج بتاتے ہیں کہ چھوٹی بڑی تمام مچھلیوں کو بالکل ویسے ہی درد محسوس ہوتا ہے جیسے انسانوں کو ہوتا ہے۔ مطالعے میں مچھلیاں پکڑنے اور اُن کے کانٹے میں پھنسنے کے دورانیے کو نوٹ کیا گیا، علاوہ ازیں جال میں پھنسنے والی مچھلیوں کے ردعمل کو بھی نوٹ کیا گیا۔
مطالعے کے دوران سنہری مچھلی کے شکار اور اُسے کرنٹ لگا کر پکڑنے کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مچھلیاں پھنسنے یا مرنے سے قبل ایسے ہی درد اور کیفیت محسوس کرتی ہیں جیسے انسان حادثے کے وقت کرتے۔
ماہرین نے جال یا کانٹے میں پھنسنے والی مچھلیوں کو زندہ حالت میں دافع درد کی ادویات بھی دیں جس کے بعد اُن کی حالت بہتر ہوئی۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ سنیڈانس کہتی ہیں کہ ہم شکار کرنے کے عمل سے خبردار رہنا چاہیے۔
کیونکہ جب ہمیں درد محسوس ہوتا ہے تو ہم اُن کے ساتھ ایسا کیوں کریں۔ مچھلیوں کی جلد انسانوں سے زیادہ نازک ہوتی ہے، انہیں قتل کرکے نقصان نہ پہنچائیں۔