استنبول: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ مردوں کی اکثریت خواتین پر تشدد کرتی ہے، ان تشدد کے باعث متعدد خواتین زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں، تاہم ایک خبر ترکی سے آئی ہے جہاں ترکی میں گھریلو تشدد کے باعث زندگی سے ہاتھ دھونے والی خواتین کی یاد میں بلڈنگ کی دیوار پر منفرد ڈسپلے رکھا گیا جس نے گزرنے والوں کی توجہ جانب مبذول کرا لی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بلڈنگ ترکی کے بڑے شہر استنبول میں واقع ہے، جس میں جوتوں کی دیوار بنائی گئی، دیوار پر جوتوں کے 440 جوڑے ان 440 خواتین کی یاد میں رکھے گئے جو 2018ء میں گھریلو تشدد کے باعث چل بسی تھیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ڈسپلے ترک فنکار وحیت تونا کی جانب سے کیا گیا جن کا کہنا تھا کہ ڈسپلے کا مقصد سڑک پر سے گزرنے والے لوگ رُک کر دیوار کو دیکھیں اور خواتین پر ہونے والے تشدد کے بارے میں سوچیں۔
یاد رہے کہ ایشیا اور یورپ کے سنگم پر موجود ملک ترکی میں تقریباً 38 فیصد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہیں اور ان میں 15 سے لے کر 59 سال تک کی ہر عمر کی عورت شامل ہے۔
خبر رساں ادارے کا کہنا کہ صرف ایک سال کے دوران 2018 میں 440 خواتین گھریلو تشدد سے ہلاک ہوئیں اور رواں برس یہ تعداد بڑھ گئی۔ 2019 کے صرف پہلے 6 ماہ میں گھریلو تشدد سے مرنے والی خواتین کی تعداد 214 رہی۔
رواں برس کے آغاز میں اس وقت پورے ملک میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا جب خاتون کے سابق شوہر نے بیٹی کے سامنے انہیں قتل کردیا تھا، اس وقت ہزاروں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور ملک میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے مظاہرے کیے۔
38 سالہ خاتون کے مرنے سے قبل آخری الفاظ تھے، ’میں مرنا نہیں چاہتی‘۔ ترک فنکار کو امید ہے کہ ان کا یہ عمل ان آگاہی کی کوششوں کا ایک فائدہ مند حصہ ثابت ہوگا جو ملک بھر میں خواتین پر تشدد کے خلاف کی جارہی ہیں۔