برسلز: (روزنامہ دنیا) نایا گزشتہ ایک دہائی میں بیلجیئم میں دکھائی دی جانیوالی پہلی بھیڑنی تھی، تحفظ ماحول کی تنظیموں نے اس کے لاپتہ ہونے کی ذمہ داری شکاریوں پر عائد کی ہے اور نایا کے بارے میں اطلاع دینے والے کیلئے انعام کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تحفظ ماحول کیلئے سرگرم مختلف تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ جو بھی نایا نامی بھیڑنی کے بارے میں اطلاع دے گا، اسے 30 ہزار یورو دئیے جائیں گے، کہا جا رہا ہے کہ اس بھیڑنی کو شکاریوں نے مار ڈالا ہے۔
نایا نامی بھیڑنی جرمنی میں پیدا ہوئی تھی اور وہ گزشتہ ایک سو برسوں میں بلیجیئم میں دکھائی دینے والی پہلی بھیڑنی تھی۔ اسے پہلی مرتبہ جنوری 2018 میں بیلجیئم کے صوبے لمبورگ میں دیکھا گیا تھا، اس کی گردن میں ایک ایسا آلہ بھی نصب تھا، جس سے اس کی نقل و حرکت کی نگرانی کی جا سکتی تھی۔
اس کے بعد اگست 2018 میں اسے ایک بھیڑیا بھی مل گیا تھا تاہم مئی 2019 سے نہ تو نایا اور نہ ہی اس کے بچوں کا کچھ پتا چل سکا ہے۔ آخری دفعہ انہیں فطرت کے تحفظ کیلئے کام کرنیوالے مقامی ادارے نے اندھیرے میں دیکھنے کیلئے استعمال ہونیوالے کیمروں کی مدد سے دیکھا تھا۔ نایا کے گلے میں نصب آلے کی بیڑی بھی اس وقت سے ختم ہو چکی ہے۔