کرہ ارض پر پیدل چلنے کے قابل راستے کی نشاندہی، سر کرنے کیلئے 3 سال درکار

Last Updated On 23 December,2019 07:40 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) ٹیکنالوجی میں جدت آنے سے قبل عوام ایک شہر سے دوسرے شہر یا ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کے لیے پیدل سفر کرتی تھی، تاہم جیسے جیسے ہی جدت آئی پیدل چلنے کا رحجان کم ہوتا گیا، اب اسی طرح کی ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے جس نے ہر کسی کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے۔ یہ خبر زمین پر کرہ ارض پر خشکی کے حوالے سے ہے، کبھی کسی نے سوچا کہ کرہِ ارض پر خشکی سے بھرا ایسا کونسا طویل راستہ ہے جو پیدل چلنے کے قابل بھی ہو اور راستے میں کوئی رکاوٹ یا سمندر نہ آتا ہو؟

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس راستے کی نشاندہی کر لی گئی ہے، یہ راستہ 14 ہزار میل (یعنی 23 ہزار کلومیٹر) طویل ہے اور ساؤتھ افریقا کے کنارے سے شروع ہوتا ہے ہوا شمالی روس کے انتہائی دور افتادہ اور شدید موسمیاتی کیفیت کے ایک مقام پر ختم ہوتا ہے۔ مہم جو کرنے والوں کو راستے میں برسات، برف، ریگستان اور خشکی والے علاقوں کے کپڑے اور سامان ضرور رکھنا پڑے گا۔

اگر کوئی معمول کی رفتار سے پیدل چلے تو ایک سے دوسرے سرے تک جانے میں 3 سال کا عرصہ لگے گا۔ اس طرح پیدل چلنے کے قابل دنیا کا طویل ترین واحد راستہ ہے جو قابلِ عبور خشکی سے گزرتا ہے۔

راستے میں ایسا کوئی مقام نہیں جہاں پانی یا دریا آتا ہے اورغالب راستے پر پکے روڈ اور پل وغیرہ بھی موجود ہیں۔ راستہ جنوبی افریقا کے ساحلی علاقے لا اگلہس سے شروع ہوکرمیگاڈن روس میں جاکر ختم ہوتا ہے۔

کوئی مہم جو اس راستے کو اپنانا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ برسات، برف، ریگستان اور خشکی والے علاقوں کے کپڑے اور سامان ضرور اپنے ساتھ رکھے۔

اگرچہ یہ راستہ ایک عرصے سے جغرافیہ دانوں کی نظرمیں تو تھا لیکن اب ٹیکنالوجی اور گوگل میپس کی بدولت تمام رکاوٹوں کا جائزہ لے کر یہ نقشہ جاری کیا گیا ہے۔

راستے میں جنگ زدہ ایک مقام جنوبی سوڈان بھی ہے اور جانوروں سے بھرپور بارانی جنگلات بھی آتے ہیں۔ روس میں داخل ہوتے ہی شدید برف باری اور موسمیات کیفیات کا سامنا ہوسکتا ہے۔