فرانس: (روزنامہ دنیا) کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ شیف کی ٹوپی پر شکنیں یا تہیں کیوں ہوتی ہیں، سیکڑوں سال پہلے ٹوک پر سو شکنیں ڈالی جاتی تھیں جو اس باورچی کے 100 مختلف طریقوں سے انڈہ بنانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دلچسپ بات ہے کہ ٹوک یا ہیٹ کی اونچائی شیف کے تجربے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ 146 قبل مسیح میں بازنطینی حملہ آوروں سے ڈر کر کچھ یونانی باورچی دوسری جگہ پہنچے اور انہوں نے گرجا گھروں کے عملے سے متاثر ہوکر ان کی ٹوپیاں پہننا شروع کر دیں۔ پھر یہ خوف ختم ہوگیا لیکن ٹوک یا ہیٹ پہننے کا رواج شروع ہوگیا۔
1800 کی ابتدا میں سفید ہیٹ کا رواج عام ہوگیا تب سفید ٹوک صفائی کو ظاہر کرتا تھا۔ اس کی ابتدا فرانس میں ہوئی۔ ہیٹ پر بنی شکنیں کسی بھی شیف کی انڈہ یا مرغی پکانے کے طریقوں کی نشاندہی کرتی تھی اور 100 شکنوں والا ہیٹ ماسٹر شیف کو پہنایا جاتا ہے۔ اگرچہ اب ہیٹ پہننے کے طریقوں میں کچھ تبدیلی ضرور آئی ہے لیکن ہیٹ کی اونچائی اب بھی شیف کی مہارت کو ہی ظاہر کرتی ہے۔