لاہور: (روزنامہ دنیا) گزشتہ سال خاتون خلاباز کرسٹینا کوچ نے دسمبر میں کرسمس کے موقع پر پہلی بار خلا میں غذا تیار کی تھی جن کی تیاری میں 2 گھنٹے سے زائد وقت لگا۔ غذاوں کو معائنے کے بعد لوگوں کو فراہم کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق خلائی نشریاتی ادارے ‘سپیس ڈاٹ کام’ کے مطابق گزشتہ برس کے آخر میں عالمی خلائی سٹیشن پر تیار کی گئی 5 میں سے 3 غذائیں رواں ماہ 7 جنوری کو نجی خلائی آلات بنانے والی کمپنی سپیس ایکس کے راکٹ کے ذریعے زمین پر پہنچی تھیں۔ ان غذاؤں کو تیار کرنے میں 2 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔
خلانوردوں نے خاص مائیکرو ویو اوون میں 300 سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت میں پانچ مختلف غذاؤں کو تیار کیا، زمین پر بھیجی گئیں پانچ میں سے تین غذاؤں کا ماہرین جائزہ لیں گے اور اس کے بعد ممکنہ طور پر ان غذاؤں کو محفوظ کرکے عام لوگوں کو دکھانے کیلئے رکھ دیا جائے گا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ غذاؤں کا ذائقہ کیسا ہے کیوں کہ ان غذاؤں کو کسی نے نہیں کھایا تاہم اس بارے میں خلانورد جانتے ہیں۔ خلا میں تیار کی گئی غذائیں بسکٹ اور کیک جیسی غذائیں ہیں۔