ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے جس نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، خبر کے مطابق ایک ڈاکیے کے گھر سے 24 ہزار خطوط ملے ہیں جو انہوں نے لوگوں کے گھر پہنچانا تھا۔
پوسٹ آفس کی وہ برانچ جہاں یہ شخص ترسیل کے سربراہ کی حیثیت سے کام کرتا تھا، گزشتہ سال جانچ پڑتال کے بعد اس شخص کو مشتبہ قرار دیا گیا تھا جسے بعدازاں برطرف کردیا گیا تھا۔
جس کے بعد حکام نے گزشتہ سال فروری 2017 سے نومبر تک ایک ہزار لاپتا خطوں کے حوالے سے پولیس کو شکایت درج کروائی تھی۔
رپورٹس کے مطابق سابق ڈاکیا ترسیل کے لیے آنے والوں خطوں کو 2003ء سے اپنے پاس رکھ رہا تھا۔
جاپان کی پولیس نے اس سابق ڈاکیے کی تفتیش کا اعلان کیا ہے جس نے اپنے گھر میں ہزاروں ایسے خط رکھے تھے جنہیں اسے لوگوں کے گھروں تک پہنچانا تھا۔
61 سالہ سابق ڈاکیے کا کہنا ہے کہ اسے ان تمام خطوں کو گھروں تک پہنچانا بے حد پریشان کرتا تھا اور ساتھ ہی وہ اپنے چھوٹے ساتھیوں سے کم قابل بھی نہیں دِکھنا چاہتا تھا۔
اسی ضمن میں یوکوہاما پوسٹ آفس نے لوگوں سے معذرت کرتے ہوئے تمام پوسٹ کی فراہمی کو یقینی بنانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے کے بعد ملزم کو 3 سال تک قید یا 4600 ڈالرز جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔