ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان میں تعلیم پر بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے گزشتہ برس ایک خبر نے بھی جاپان کی تعلیم کے حوالے سے پالیسی پر دل جیت لیے تھے، خبر کے مطابق جاپان میں ٹرین صرف ایک لڑکی کو سکول تک لے جانے کے لیے خصوصی طور پر چلائی جاتی ہے۔ جاپان میں تعلیم، ٹیکنالوجی کو بھی بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ تاہم اب ایک حیران کن خبر نے سب کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے، جس کے مطابق جاپانی سکول نے طالبعلموں کو اجازت دے دی کہ بیماری کی صورت میں اپنی جگہ روبوٹ کو سکول بھیج کر حاضری لگا سکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’’ڈیلی میل‘‘ کے مطابق ٹوکیو کے شمال مشرقی علاقے میں واقع ضلع کساما کے ٹوموبے ہیگاسی سکول نے اعلان کیا ہے کہ طالب علم بیماری کی صورت میں چھٹی کر کے اپنی جگہ روبوٹ بھیج کر حاضری لگا سکتے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روبوٹ کا ماڈل ’اوری ہمی‘ کو ہی کلاس میں حاضری کی اجازت دی گئی، چھٹی کرنے والا طالب علم روبوٹ کا ڈیٹا کھول دے گا اور پھر وہ ہونے والی کلاس سمیت دیگر سرگرمیوں کو ریکارڈ کرے گا۔
علاوہ ازیں روبوٹ میں ایسا سسٹم بھی نصب ہے کہ طالب علم گھر بیٹھ کر اُس کی مدد سے کلاس میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کو براہ راست دیکھ سکے گا اور اسے ٹیبلیٹ یا اسمارٹ فون سے کنٹرول کرسکے گا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں موسم کی تبدیلی کے باعث بہت سارے طالب علموں نے ایک ساتھ چھٹی کرلی تھی جس کی وجہ سے تعلیم کا حرج ہوا تھا۔
سکول انتظامیہ نے دیگر طالب علموں کا حرج نہ ہونے اور کلاس جاری رہنے کے حوالے سے سوچ بچار شروع کی تھی جس کے تحت تمام کلاسوں میں کیمرے لگائے گئے تھے اور جنہیں طالب علم اپنے موبائل سے کنٹرول کرسکتا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے جاپان کے کامی شیراتکی سٹیشن پر محض ایک لڑکی ہی انتظار کرتی ہے ایک ہائی سکول لڑکی کو اپنی کلاس پڑھنے کیلئے ٹرین دن میں صرف دو فعہ چلتی ہے، جاپان ریلوے نے کمسن بچی کی پڑھائی کیلئے فیصلہ تین سال قبل کیا تھا، اس وقت کامی شیراتکی سٹیشن اپنے دور افتادہ روٹ کی وجہ سے نقصان میں تھا اور سامان کی ترسیل بھی بند تھی جاپان ریلوے نے اس سٹیشن کو بند کرنے کا سوچا لیکن تب ہی انکو معلوم ہوا کہ ایک بچی ابھی بھی اس سٹیشن کو ہائی سکول جانے کیلئے روزانہ استعمال کرتی ہے جسکے بعد جاپان ریلوے نے اس وقت تک سٹیشن کے چلتے رہنے کا فیصلہ کیا جب تک وہ لڑکی وہاں سے گریجویشن نہ کرلے۔