اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور جاپان کے درمیان تعاون کی یادداشت پر دستخط ہو گئے جس کے بعد پاکستانیوں کے لیے 14 نئے شعبوں میں کام کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اگلے تین سال میں جاپان کو تین لاکھ ہنرمند افراد کی ضرورت پڑے گی۔
سیکرٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز عامر حسن اور جاپان کے سفیر نے یادداشت پر دستخط کئے۔ اس موقع پروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے کہا کہ جاپان کو مین پاور کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی پینتیس سال سے کم ہے۔ معاہدے سے پاکستانیوں کیلئے چاپان میں روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔
جاپانی سفیر نے کہا کہ اس اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان روزگار کیساتھ عوامی رابطوں کو بھی فروغ ملے گا۔ جاپانی سفیر کا کہنا تھا کہ جاپان پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
ادھر جاپانی صدر اور وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے امور خارجہ نے پاکستانی وزیراعظم اور آرمی چیف سے الگ الگ ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جاپان کے مشیر سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان جاپان کیساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ توقع ہے کہ باہمی تعاون اور دو طرفہ معاہدوں سے دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ ملےگا۔ ملاقات میں پاکستان میں جاپان کے سفیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری بھی موجود تھے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے اقتصادی بہتری کے لیے حکومتی اقدامات کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت نے سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول اور عوامی فلاحی پالیسی کو ترجیح دی۔
وزیراعظم عمران خان نے جاپانی مہمان کو ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اور خطے میں قیام امن کی کوششوں متعلق آگاہ کیا جبکہ جاپان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ پاکستانی نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سے دونوں ممالک مستفید ہو سکیں گے۔