لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں لوگوں کو جانوروں کے ساتھ کچھ زیادہ ہی انسیت ہوتی ہے، اسی طرح جانور بھی اس انسیت کا مظاہرہ کئی بار کرتے ہیں۔ اسی حوالے سے ایک خبر برطانیہ سے آئی ہے جہاں پر ایک خاتون کو کینسر تھا جس کا سراغ لگانے میں کتوں نے مدد کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی خاتون لِنڈا منکلے پالتوں کتوں سے بے پناہ محبت کرتی ہیں اور کہتی ہیں اپنے پالتو جانوروں کی احسان مند ہوں جنہوں نے تیزی سے بڑھتے ہوئے چھاتی کے سرطان کا سراغ لگانے میں مدد کی اور ان کی جان بچائی۔
65 سالہ لِنڈا منکلے نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اپنی بیماری سے غافل تھیں لیکن انہیں ان کے کتوں کی مشکوک حرکتوں سے احساس ہوا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔
لنڈا نے کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ ایک دن میں صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی کہ اچانک میرے کتے (جس کا نام بی ہے) نے مجھ پر چھلانگ لگائی اور میرے سینے پر اپنا سر لگانا اور اسے سونگھنا شروع کردیا، مجھے کچھ عجیب لگا کیونکہ یہ میرے لیے غیر معمولی تھا اور اس نے اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں کیا تھا، اس وقت میرا دھیان میں بھی نہیں تھا کہ مجھے یہ بیماری ہوسکتی ہے۔
خاتن کا کہنا تھا کہ لیکن پھر اس نے ہر روز ایسا کرنا شروع کردیا میں اس کو روکتی تب بھی وہ ایسا کرنے سے باز نہیں آتا۔
لِنڈا کا کہنا تھا کہ سلسلہ یونہی چلتا رہا اور وہ خود ہی اپنا معائنہ کرتی رہیں لیکن انہیں کچھ بھی محسوس نہیں ہو رہا تھا۔ سلسلہ یونہی چلتا رہا میں معائنہ کرتی رہی لیکن اس واقعے کے شروع ہونے کے پورے آٹھ ہفتے بعد ایک دن اچانک مجھے اپنے سینے میں ایک طرف گِلٹی محسوس ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد میں فوراً ڈاکٹر کے پاس گئی جہاں انہوں نے میرا چیک اپ کیا اور میموگرافی کرنے کے بعد بتایا کہ مجھے بریسٹ کینسر ہے جو پھیل رہا ہے۔
لنڈا کا کہنا ہے کہ اپنے پالتو کتوں کی شکر گزار ہوں جن کی وجہ سے انہیں بیماری کا علم ابتدائی اسٹیج پر ہی ہوگیا اور کامیاب علاج کیا جاسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ تشخیص کے بعد انکی کیموتھراپی شروع ہوئی جس کے دوران بھی (بی اور انیا) ویسے ہی برتاؤ کرتے رہے لیکن کیمو کے تیسرے سیشن کے بعد دونوں نے اچانک انہیں سونگھنا اور میرے جسم پر اپنا سر ٹکرانا بند کردیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق لِنڈا کی چھ مہینے تک کیموتھراپی ہوتی رہی اور اس کے بعد اس گلٹی کو نکالنے کے لیے ایک آپریشن بھی کیا گیا۔
ایک اپائنٹمنٹ کے دوران لنڈا نے ڈاکٹر کو کتوں کی غیرمعمولی حرکت کا بتایا جس پر ڈاکٹر حیران رہ گئے اور کہنے لگے کہ آپ کو ان کا شکر گزار ہونا چاہیے انہوں نے آپ کی جان بچائی۔ لنڈا اور ان کے کتوں کی یہ انوکھی کہانی سارے ہسپتال میں بھی مشہور ہوگئی ہے۔
لنڈا کا مزید کہنا ہے کہ اپنے کتوں کی احسان مند ہوں جن کی وجہ سے انہوں نے اپنا چیک اپ کرنا شروع کیا اور اسی وجہ سے ان میں کینسر کے پہلے اسٹیج پر ہی بیماری کی تشخیص ہوگئی اور اس بیماری کا کامیاب علاج کیا جاسکا۔
ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا کہ آج تک انہوں نے جتنے بھی کیسز دیکھے ہیں یہ ان میں سے ایک بہترین کیس ہے، ہم سب کو معلوم ہے کہ پالتو جانوروں خاص طور سے کتوں کی سونگھنے حِس انسانوں سےلاکھوں گنا زیادہ ہوتی ہے، اس لیے زیادہ بہتر ہے کہ ان کی ایسی ٹریننگ کی جائے جس سے وہ اپنے مالک کو کسی مہلک یا خطرناک بیماری سے اس کے ابتدائی مراحل میں ہی آگاہ کرسکیں۔
اس بات پر تحقیق بھی کی جارہی ہیں کہ کیا واقعی کتوں میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ کسی بیماری جیسے کینسر کا سونگھ کر سراغ لگا سکیں۔