ویلیٹا: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو اس لیے نوکری دی جاتی ہے کہ وہ ٹریفک کا نظام سنبھال سکیں اور ٹریفک کے اژدہام پر قابو پا سکیں تاہم ٹریفک اہلکاروں کے حوالے سے یورپی ملک مالٹا سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جس نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، اس خبر کے مطابق مالٹا میں ٹریفک پولیس نے اپنے ہی اہلکاروں کو مبینہ دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مالٹا میں دھوکہ دہی کے الزام میں پولیس نے آدھے سے زائد ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کو زائد وقت کام کرنے اور زبردستی ایمرجنسی نافذ کر کے سڑکوں پر زیادہ پولیس دکھانے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مالٹا پولیس کا کہنا ہے کہ محکمہ اقتصادی جرائم کے تحت یونٹ میں موجود 50 میں سے 30 اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے جنہوں نے کہا تھا کہ وہ سیکڑوں گھنٹے کا اوور ٹائم کر چکے ہیں جب کہ انہوں نے کم از کم تین سال کی مدت میں کوئی اوور ٹائم نہیں کیا۔
اس کے علاوہ ٹریفک پولیس اہلکاروں پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے حکومت کی گاڑیوں کا ایندھن اپنی ذاتی گاڑیوں میں استعمال کیا۔
ذرائع کے مطابق دوسرے سیکشن میں کام کرنے والے سابق ٹریفک پولیس اہلکار کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے واپس آجائیں۔
اس معاملے پر مالٹا کے وزیرِاعظم رابرٹ ابیلا کا کہنا تھا کہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ پولیس ڈپارٹمنٹ اپنے لوگوں کے درمیان بھی تفتیش اور چھان بین کر رہی ہے۔
رابرٹ ابیلا کا مزید کہنا تھا کہ اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ ہمارے یہاں کام کرنے والے پولیس اہلکار بھی موجود ہیں، اگر یہ تحقیقات لوگوں کو عدالت میں لے جانے یا کارروائی کرنے کا باعث بنتی ہیں تو پھر یہی ہو گا جو ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ مالٹا یورپی یونین کی ایک چھوٹی قوم ہے جہاں حال ہی میں سیاست اور کاروبار میں موجود اعلیٰ افسروں پر کرپشن کا الزام عائد ہوا ہے۔