یہ حقائق شاید آپ نہیں جانتے

Last Updated On 26 July,2020 05:14 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) یہ حقائق شاید آپ نہیں جانتے کہ خلا میں ڈکار مارنا ممکن نہیں، انسانی معدے میں ریزر پگھل جاتا ہے اور آکسیجن کی سمندر میں پیدائش ہوئی تھی۔

انسانی معدے میں ریزر پگھل جاتا ہے

ریزر جسم کو کاٹ سکتا ہے اور ہم اسے نگلنے کا تصور بھی نہیں کرتے۔ بالفرض ریزر کسی طرح معدے میں چلا جائے تو کیا ہو؟ قوی امکان ہے کہ معدہ اسے پگھلا دے گا۔ تیزاب کو صفر سے 14 تک کی سطح پر ماپا جاتا ہے... پی ایچ کی سطح جتنی کم ہوتی ہے تیزاب اتنا طاقت ور ہوتا ہے۔ انسان کے معدے کا تیزاب عموماً 1 سے 2 ہوتا ہے، یعنی اس کا پی ایچ بہت طاقت ور ہوتا ہے۔ ایک تحقیق سے سائنس دونوں کو معلوم ہوا کہ ایک رخ والا ریزر اگر معدے کے تیزاب میں دوگھنٹے رہے تو وہ گھل جائے گا۔ تاہم ریزر کو نگلنے والا تجربہ خود کرنے کی یا کسی کو اس کا مشورہ دینے کی قطعاً ضرورت نہیں، یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

لیزر پانی میں پھنس جاتی ہے

جی ہاں! اسے   ٹوٹل انٹرنل ریفلیکشن‘‘ کہتے ہیں اور یہ تب ہوتا ہے جب لیزر بیم کا ہدف پانی کا کنٹینر ہو۔ جب اس کی لائٹ پانی میں سے سفر کرتی ہے تو بھاری اجزا کی وجہ سے یہ سست پڑ جاتی ہے اور پانی میں   پھنس‘‘ جاتی ہے۔

آکسیجن کی سمندر میں پیدائش

آپ سوچتے ہوں گے کہ آکسیجن کہاں سے آتی ہے۔ شاید آپ درختوں یا جنگلات کے بارے میں سوچیں۔ ایمازون کو اس حوالے سے بہت اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ یہ بہت بڑا اور گھنا جنگل ہے۔ یقینا ایمازون جیسے بڑے جنگل دنیا کو آلودگی سے پاک رکھنے اور صحت بخش فضا کے لیے انتہائی اہم ہیں لیکن آکسیجن کا سب سے بڑا ذریعہ نہیں۔ دراصل سمندر میں رہنے والے جاندار دنیا کی نصف آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔

مٹی میں زندگی

مٹی کو کھودتے وقت یہی احساس ہوتا ہے کہ کسی بے جان شے کو کھود رہے ہیں۔ دراصل مٹی میں لاکھوں اقسام کے جاندار رہتے ہیں۔ ان میں بیکٹیریا، الجائی، مائیکروسکوپک حشرات الارض، کیڑے، چیونٹیاں، پھپھوندیاں وغیرہ شامل ہیں۔ دراصل مٹی میں جانداروں کی بہت بڑی دنیا آباد ہوتی ہے۔

چوہوں کو گدگدی ہوتی ہے

مخلوقات میں ہماری سوچ سے زیادہ تنوع پایا جاتا ہے۔ چوہوں ہی کی مثال لیجیے، اگر انہیں گدگدی کی جائے تو وہ ہنستے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ گدگدی کرنے والے ہاتھوں کا پیچھا کرتے ہیں، کیونکہ شاید انہیں گدگدی اچھی لگتی ہے۔

خلا میں ڈکار مارنا ممکن نہیں

جب آپ زمین پر ڈکار مارتے ہیں تو کشش ثقل اس ٹھوس اور مائع غذا کو نیچے رکھتی ہے جو آپ نے ابھی کھایا ہوتا ہے۔ اس لیے گیس منہ سے نکل جاتی ہے۔ کشش ثقل کی غیرموجودگی میں گیس مائع اور ٹھوس سے الگ نہیں ہو سکتی۔ اس لیے ڈکار قے کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔

تحریر: وردہ بلوچ