جکارتہ: (ویب ڈیسک) سانپ دنیا کے سب سے زیادہ خطرناک جانوروں میں سے ایک ہے لیکن انڈونیشیا کی نیچے تصاویر دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ انسان اس سے بھی کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ دیکھیے سانپوں کے چمڑے سے اشیاء کیسے تیار کی جاتی ہیں۔
فیکٹریاں
انڈونیشیا میں درجنوں ایسی فیکٹریاں ہیں، جہاں سانپوں کا چمڑا تیار کیا جاتا ہے جبکہ بہت سے لوگ اپنے گھروں پر بھی یہی منافع بخش کام کیا کرتے ہیں۔
گلیمرس
پوری دنیا اور خاص طور پر مغربی ممالک کے امراء اس چمڑے سے بنے بیگ، جیکٹیں اور جوتے بڑے شوق سے خریدتے ہیں۔ انہیں گلیمر کے ساتھ ساتھ اسٹیٹس سمبل بھی سمجھا جاتا ہے۔
کام کے حالات
جن فیکٹریوں میں یہ چمڑا تیار ہوتا ہے، وہاں کا نظارہ تاہم بالکل بھی گلیمرس نہیں ہے۔ سانپوں کے گوشت اور چمڑے کی مخصوص بو ہر طرف پھیلی ہوتی ہے۔
انڈونیشیا سرفہرست
انڈونیشیا سانپ کے چمڑے کو برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ فیکڑیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ سانپوں کی بہت اچھی دیکھ بھال کی جانی چاہیے، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔
مانگ بڑھتی ہوئی
سانپ کے چمڑے کی مانگ کے مد نظر انڈونیشیا میں بڑے پیمانے پر ان کا شکار کیا جاتا ہے۔
سانپوں کی قربانی
یہاں ہر ہفتے ہزاروں کی تعداد میں سانپ مارے جاتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ چمڑا حاصل ہو اور اس سے زیادہ پیسہ کمایا جا سکے۔
چمڑا تیار کرنے کا طریقہ
سانپوں کو مار کر پانی میں بھگو دیا جاتا ہے۔ کھال نرم ہونے کے بعد اتار لی جاتی ہے اور خشک کرنے کے لیے دھوپ میں رکھ دی جاتی ہے۔ کئی بار انہیں بڑے تندور میں بھی رکھ کر خشک کیا جاتا ہے۔
بے بس سانپ
کھال اتارنے کے بعد اس میں لوہے کا ایک راڈ ڈال دیا جاتا ہے تاکہ ان کی جلد کو مناسب طریقے سے پھیلایا جا سکے۔
سانپوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق سانپوں کی کھال حاصل کرنے کے لیے ان سے انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جاتا ہے، جسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
منافع بخش کاروبار
سانپوں کے چمڑے سے بنی چیزیں مغربی ممالک میں تین تین لاکھ روپے تک بکتی ہیں لیکن انڈونشیا میں سانپ کے چمڑے سے بنی فی کس چیز کے لیے زیادہ سے زیادہ تین ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں۔
گوشت اور انتڑیاں
سانپوں کا گوشت اور انتڑیاں بھی فروخت کر دی جاتی ہیں۔ جاپان اور چین میں سانپ کے گوشت کو پسند کیا جاتا جبکہ انتڑیوں کو ادویات سازی میں استعمال کیا جاتا ہے۔