دو سانپ چھت پھاڑ کر گھر میں گھس گئے، رہائشی حیران پریشان

Published On 02 September,2020 05:18 pm

کینبرا: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا میں کوئنزلینڈ کے رہائشی اس وقت حیران اور پریشان ہو گئے جب گھر واپس لوٹنے پر انھوں نے دیکھا کہ دو سانپ گھر کی چھت پھاڑ کر اندر گرنے کے بعد گھوم پھر رہے تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیویڈ ٹیٹ کو ایک سانپ ان کی بیڈ روم میں ملا جب کہ دوسرا گھر کے عام استعمال کے کمرے میں پھر رہا تھا۔ ان دونوں کا مجموعی وزن تقربیاً 22 کلو گرام تھا۔ سانپ پکڑنے والے سٹیون براؤن کا کہنا تھا یہ سانپ غیر معمولی حجم کے تھے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ دونوں نر سانپ کسی مادہ سانپ کے پیچھے تھے جس کو اب تک تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔ کارپٹ پائتھن نسل والے ایک سانپ کی لمبائی 2.8 میٹر جبکہ دوسرا 2.5 میٹر لمبا تھا۔

گھر کے رہائشی ڈیویڈ ٹیٹ نے کہا کہ وہ اس سے پہلے سانپوں کو اپنی چھت پر دھوپ سینکتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔

انہوں نے آسٹریلیوی اخبار کو بتایا کہ جب وہ گھر واپس آئے تو انہوں نے بورچی خانے کی میز پر چھت کے اندرونی حصے کا ایک ٹکڑا گرا دیکھا۔ ٹوٹی ہوئی چھت دیکھ کر انہوں نے گھر کے دوسرے حصوں کی تلاشی لینا شروع کی اور انھیں یہ دو سانپ نظر آئے۔ اس کے بعد انھوں نے سانپ پکڑنے والوں کو بلایا اور یہ ساری پریشانی جلد ہی ختم ہو گئی۔ خود سانپوں کو پکڑنا نہیں چاہتا تھا۔

سانپ پکڑنے والے مسٹر براؤن نے بی بی سی کو بتایا کہ ان دونوں سانپوں کا حجم غیر معمولی تھا اور عام طور پر جو سانپ وہ پکڑتے ہیں ان سے کہیں زیادہ تھا۔

اپنے فیس بک کے صفحے پر انہوں نے لکھا کہ اس گھر میں پہنچنے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ سانپ گھر کی چھت سے گھر میں گرے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سانپوں کا موسم شروع ہونے والا ہے اور آج ان کی افزائش نسل کے مہینوں کا پہلا دن ہے اور جب درجہ حرارت بڑھنا شروع ہوتا ہے تو سانپ زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سانپ دیکھے تو اپنی جگہ ساکت کھڑا رہے اور جب سانپ کو ان سے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوگا تو وہ خود ہی چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانپ خود کسی بھی خطرے کو محسوس کرتے ہی بچنا چاہتے ہیں۔