لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ سے ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے جہاں پر مسلمان خاتون اپنا دل سینے میں نہیں بلکہ ایک بیگ میں لے کر گھومتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 41 سالہ سلویٰ حسین کو 2017ء میں گھر میں ہارٹ اٹیک ہوا۔ وہ گھر میں اکیلی تھیں لیکن ہمت کرکے خود ہی ڈرائیو کرکے 200 میٹر دور اپنے فیملی ڈاکٹر کے پاس پہنچیں ، وہاں سے انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہسپتال میں انکشاف ہوا کہ سلویٰ حسین کا دل ناکارہ ہوچکا ہے اور انہیں مصنوعی دل لگانا پڑے گا۔ ڈاکٹرز نے انہیں ایک اور ہسپتال میں منتقل کردیا جہاں ان کا 6 گھنٹے طویل آپریشن ہوا۔ آپریشن کے ذریعے ان کا دل نکال کر پمپنگ کا مصنوعی نظام لگادیا گیا۔
ڈاکٹرز نے سلویٰ کو ”پاور پلاسٹک چیمبرز“ لگائے ہوئے ہیں جن سے دو پائپ باہر نکلتے ہیں اور باہر موجود ایک پمپ سے منسلک ہوتے ہیں۔ یہ پمپ بیٹریوں کے ذریعے چلنے والی ایک برقی موٹر سے چلتا ہے اور ان چیمبرز کو ہوا فراہم کرتا ہے۔
اس ہوا کے ذریعے چیمبرز دل کی طرح کام کرتے ہوئے پورے جسم کو خون فراہم کرتے ہیں۔ ان میں سے چیمبر خاتون کے سینے کے اندر جبکہ پمپ، برقی موٹر اور بیٹریاں باہر بیگ میں ہیں جسے سلویٰ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتی ہیں۔
بیگ کے اندر سے نکلنے والی دو نلکیاں ان کی ناف کے سوراخ سے اندر گئی ہیں۔ پلاسٹک کے شفاف پائپ ان کے سینے کے اندر تک جاتے ہیں اور سینے کے اندر موجود دو غباروں کو پھلاتے ہیں جن کی مدد سے خون پورے بدن میں اسی طرح دوڑتا ہے جس طرح دل اسے پمپ کرتا ہے۔
بیگ کے اندر جن آلات کو رکھا گیا ہے ان کا وزن لگ بھگ 7 کلوگرام ہے۔ سلویٰ حسین کے سینے میں امریکی کمپنی کا تیار کردہ مصنوعی دل لگایا گیا ہے جس کی قیمت 86 ہزار پاؤنڈز تھی۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب تک سلویٰ کو دل کا عطیہ نہیں مل جاتا تب تک انہیں اپنا دل اپنے کندھوں پر ہی اٹھانا ہوگا۔