پیرس: (ویب ڈیسک) فرانس میں ایک ٹیچر کو اس لیے نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے کیونکہ اس کے جسم پر ضرورت سے زیادہ ٹیٹو بنے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اکثر لوگوں کو جسم پر ٹیٹو بنوانا پسند ہوتا ہے لیکن فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیچر کو جسم پر ٹیٹو کی بنیاد پر ہی نوکری سے نکال دیا گیا۔ سیلوین ہیلین نامی ٹیچر کو فرانس کے سب سے زیادہ ٹیٹو بنوانے والے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے اور ان کے اس شوق کی وجہ سے ہی انہیں اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالب علموں کے والدین کی جانب سے ٹیچر کے حوالے سے شکایات سامنے آئی تھیں کہ بچے انہیں دیکھ کر ڈر جاتے ہیں جس کے بعد سکول انتظامیہ نے ٹیچر کو نوکری سے فارغ کردیا۔
بعد ازاں اسکول انتظامیہ نے ٹیچر سے ایک معاہدہ کیا کہ وہ 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو نہیں پڑھائیں گے کیونکہ بچے انہیں دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔
35 سالہ سیلوین ہیلین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے شعبے سے پیار ہے اور وہ کبھی بھی پڑھانا نہیں چھوڑیں گے، جو بچے اور والدین مجھے جانتے ہیں انہیں میرے ٹیٹو سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
ٹیچر نے اعتراف کیا کہ جو لوگ مجھے پہلی بار دیکھتے ہیں وہ مجھے دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔