لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں زیادہ تر لوگ فاسٹ فوڈ کھانے کو ترجیح دیتے ہیں، وہ لوگ جو زیادہ تر مضر صحت غذا کھاتے ہیں ان کے کروموسومز میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جس کی وجہ سے عمر تیزی سے بڑھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یورپین اینڈ انٹرنیشنل کانفرنس آن اوبیسیٹی نام کی آن لائن میڈیکل کانفرنس میں پیش کی جانے والی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک دن میں تین بار سے زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھانے سے جسم کے خلیوں کی عمر تیزی سے بڑھتی ہے۔
انسانی جسم کے ہر خلیے میں کروموسومز کی 23 جوڑیاں ہوتی ہیں جس کا تعلق جین سے ہوتا ہے۔
ڈی این اے اور پروٹین کے سٹرینڈز کو ٹیلومیرس کہتے ہیں۔ جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے ٹیلومیرس کی لمبائی میں کمی آتی ہے، جس کو انسان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی عمر کی نشانی بتایا گیا ہے۔
سپین کی یونیورسٹی آف نوارا کے سائنسدان جاننا چاہتے تھے کہ غیر قدرتی کھانوں اور ٹیلومیرس کی لمبائی میں کمی کا کیا تعلق ہے۔ تحقیقی ٹیم کی سربراہی پروفیسر مارہا بعس راسٹرولو اور امیلیا مارٹی نے کی تھی۔
اس سے پہلے ہونے والی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ ٹیلومیرس کی لمبائی میں کمی کا تعلق میٹھے مشروبات، پروسیسڈ گوشت جیسے کھانوں سے ہے۔ تاہم ان تحقیقات کی سے کوئی نتیجہ نہیں اخذ کیا گیا تھا۔
الٹرا پروسیسڈ کھانوں میں تیل، چکنائی، چینی، سٹارچ اور ایسے پروٹین ہوتے ہیں جس میں قدرتی خوراک والی غذایت نہیں ہوتی۔
ان میں ایسے اجزا بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ ان اشیا کو دیر تک تازہ رکھتے ہیں اور پیسے کمانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ تاہم ان خصوصیات کا مطلب ہے کہ ایسے کھانے غذایت سے خالی ہوتے ہیں۔