دہلی: (روزنامہ دنیا) بھارت کے صحرائی علاقے راجھستان میں ایسا حیرت انگیز تالاب موجود ہے جو 400 سال سے خشک نہیں ہوا حتی کہ قحط بھی اس تالاب کا کچھ نہیں بگاڑ پاتا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی راجستھان کے ضلع جیسلمیر سے پچاس کلو میٹر کی دوری پر کلدھارہ خابا روڈ پر ڈیڑھا گاؤں میں واقع یہ تالاب تقریباً چار سو سال قبل دیور کے طعنے پر بھابھی کے والد نے کھدوایا تھا اسی لیے اس تالاب کا نام بھی بھابھی جسبائی کے نام پر ہی جسیری رکھا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جسیری تالاب میں پیتل کی چادر کی ایک پرت بچھائی گئی ہے اور جب سے یہ تالاب بنایا گیا ہے اس وقت سے ایک بار بھی یہ سوکھا نہیں ہے حالانکہ ایک بار 1971 میں شدید قحط پڑا تھا، اس وقت اس تالاب کا پانی کم ہوا تھا لیکن اس کے بعد سے آج تک کسی نے اس کی تہہ نہیں دیکھی، جسیری تالاب آس پاس کے درجنوں دیہات کی پیاس بجھاتا ہے۔ تالاب کی تصویر دہلی کے سائنس سنٹر بلڈنگ میں راجستھان کے روایتی پینے کے پانی کے وسائل کی ثقافت کو بیان کرتی ہے۔
تالاب میں قریب بہنے والی ندیوں کا پانی بہہ کر آتا ہے، ایک خیال یہ بھی ہے کہ تالاب میں پانی بھرنے کی گنجائش زیادہ ہے اور پانی کے ساتھ آنے والی چکنی مٹی بھی پانی کی تہہ میں جمع ہو جاتی ہے جو ایک پرت کا کام کرتی ہے اور تالاب کو سوکھنے نہیں دیتی۔