لاہور: (روزنامہ دنیا) ہمارے نظام شمسی کے کناروں کے دوسری جانب پائے جانے والے سیاروں میں لاوا سیارے شامل ہیں یہ آگ کی گرم ترین دنیائیں ہیں جو اپنے میزبان ستارے کے بہت قریب چکر لگاتی ہیں۔
میک گل یونیورسٹی، یارک یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن کے سائنسدانوں نے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جہاں بارش میں پانی نہیں بلکہ پتھریلی چٹانیں برستی ہیں اس آتش فشانی سیارے میں خطرناک اور طوفانی ہوائیں 5000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں۔
یورک یونیورسٹی کے محققین کی تحقیق کے نتائج جریدے منتھلی نوٹسز آف دی رائل آسٹرونومیکل سوسائٹی میں شائع ہوئے ہیں۔ کمپیوٹر سمولیشنز میں عندیہ ملا کہ کے 2۔141 بی میں چٹانوں کی بارش ہوتی ہے کیونکہ یہاں معدنیاتی بخارات چٹانوں کو سپرسانک ہواؤں کے ذریعے اڑا دیتے ہیں اور پھر چٹانوں کی بارش لاوے پر برستی ہے۔