مڈغاسکر:(روزنامہ دنیا) جنگلی حیات کے ماہرین نے مڈغاسکر کے جنگل میں ایک مکڑی کو اپنے ریشمی لعاب سے پتّوں کو آپس میں جوڑ کر جعلی پناہ گاہ بناتے ہوئے اور مینڈک کا شکار کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس عجیب و غریب منظر سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض مکڑیاں صرف اپنے جالے میں ہی شکار نہیں کرتیں بلکہ اسی جالے کو اچھوتی ‘جعل سازی’ کیلئے بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ عام زبان میں اسے ‘‘شکاری کی مکڑی’’ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ بہت تیزی سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔جسامت میں یہ عام مکڑیوں سے خاصی بڑی یعنی 4 سے 6 انچ جتنی ہوتی ہے ۔
اس کی زیادہ تر اقسام مڈغاسکر کے گھنے اور بارانی جنگلات میں پائی جاتی ہیں جنہیں اب تک بڑے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ۔اس کی مکمل تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ‘‘ایکولوجی اینڈ ایوولیوشن’’ میں شائع ہوئی ہیں۔ تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا تھاکہ انہیں 4 مختلف مقامات پر مکڑیوں کےاس طرح کے جالے لگے دکھائی دیئے جن میں سے بعض میں شکار کئے گئے جانور مردہ حالت میں ملے۔