نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکا سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں پر سائنسدانوں نے انوکھا کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے پالک کو ای میلز بھیجنی سکھا دی ہے۔
تفصیلا تکےم طابق پالک ایک سپر فوڈ ہے، دنیا بھر میں بہت سے لوگ اسے کھانے کے طور پر بہت پسند کرتے ہیں اور یہ صحت بخش غذا بھی ہے۔ تاہم پالک سے متعلق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں امریکی سائنسدانوں نے حیران کن اقدام اٹھاتے ہوئے پالک کو ای میلز بھیجنی سکھا دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ کام ایم آئی ٹی کے انجینئرز نے نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے سرانجام دیا ہے۔ انہوں نے پالک کو سنسرز میں تبدیل کر دیا ہے جو ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتے اور ان تبدیلیوں کو ای میل کے ذریعے سائنسدانوں تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مردہ قرار د ی گئی کورونا مریضہ 10دن بعد زندہ
رپورٹ کے مطابق جب پالک کی جڑیں زمینی پانی میں نائٹروایرومیٹکس کی موجودگی کا پتا چلائیں گی، تو اس کے پتوں سے ایک سگنل خارج ہو گا۔ اس سگنل کو ایک انفراریڈ کیمرا ’ریڈ‘ کرے گا اور سائنسدانوں کو ای میل بھیجے گا۔
سائنسدانوں کی طرف سے کیا جانے والا یہ تجربہ انجینئرنگ الیکٹرانک اجزاءاور پودوں کے سسٹمز پر کی جانے والی ایک وسیع تحقیق کا ایک حصہ ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر مائیکل سٹرینو کا کہنا ہے کہ پودے بہترین اینالیٹکل کیمسٹ ہیں۔ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔ ہم نے یہ نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کے ذریعے ہم پودوں سے موسمیاتی تبدیلیوں کے متعلق وہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس طریقے سے پودے ہمیں ای میلز کے ذریعے بتائیں گے کہ زیرزمین پانی اور ہوا میں کیا کچھ تبدیلیاں آ رہی ہیںں۔