کینبرا: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے بیابان میں گھومنے والی ایک جنگلی بھیڑ پر لدی 35 کلوگرام وزنی اون ہٹا لی گئی ہے جو پانچ سال کے عرصے میں اس کے جسم پر جمع ہوئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق باراک نامی اس بھیڑ کا جسم سالوں سے صفائی نہ ہونے کے باعث مٹی اور گرد سے اٹ چکا تھا اور یہ مقامی افراد کی نظروں سے اوجھل رہی۔
ایڈگر مشن فارم سینکچوری نامی جانوروں کی پناہ گاہ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ اس بھیڑ کو کٹورین سٹیٹ کے ایک جنگل میں پایا گیا اور میلبورن شہر کے شمال میں واقع پناہ گاہ لے جایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں گدھے کے گوشت سے پکے کھانوں کی مقبولیت میں اضافہ
پناہ گاہ کی بانی پیم آہرن نے آسٹریلیوی خبر رساں اداے نائن نیوز کو بتایا کہ انہیں یقین نہیں آرہا تھا کہ اُون کی اس موٹی تہہ کے نیچے واقعی ایک زندہ بھیڑ تھی۔
اس بارے میں اندازہ لگاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس بھیڑ کا اونی کوٹ تقریباً پانچ سال سے نہیں اتارا گیا تھا۔ یہ حیرانگی کی بات ہے کہ بھیڑ کے جسم سے اون نہ اُتاری جا سکی۔
دنبوں کے جسم سے اگر اُون نہ اتاری جائے تو انہیں چلنے میں مشکل پیش آتی ہے اور اگر ایک سال تک ان پر سے صفائی نہ کی جائے تو وہ جنگلات میں زندہ نہیں رہ سکتے، خاص طور پر آسٹریلیا کے اکثر گرم اور خوش موسم میں۔
یہ بھی پڑھیں: ’گولڈ بریانی‘ کی پلیٹ کی قیمت 45 ہزار روپے
تاہم اتنے وزن میں زندہ رہنے کے باوجود باراک ورلڈ ریکارڈ نہ قائم کر سکی۔ 2016 میں کرس نامی بھیڑ کے جسم سے 41 کلو بھاری اون ہٹائی گئی تھی۔