نیویارک:(روزنامہ دنیا) اگرچہ ماحول دوست پلاسٹک بنانے کے کئی طریقے زیرِ غور ہیں لیکن محض لکڑی کے برادے سے ایسا بائیو پلاسٹک بنایا گیا ہے جو تین ماہ کے اندر گھل کر ختم ہوجاتا ہے اور عام پلاسٹک کی طرح ہزاروں برس تک ماحول میں موجود نہیں رہتا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ کی مشہور ییل یونیورسٹی میں لکڑی کے کارخانوں میں بننے والے سفوف نما بُرادے کو نامیاتی پالیمر اور سیلیولوز کے ملاپ سے ایک گاڑھے محلول میں بدلا گیا۔ اس طرح بائیو لاسٹک بنا جسے روایتی پلاسٹک کے سامنے آزمایا گیا ہے ۔یہ پلاسٹک مضبوط بھی ہے اور لچکدار بھی۔ جب اسے مٹی میں دفنایا گیاتو دو ہفتے بعد چٹخنے لگا اور تین ماہ میں مکمل طور پر غائب ہوگیا۔
اس میں بھاری مائع بھرا گیا اور سامان اٹھانے کا کامیاب تجربہ بھی کیا گیا۔اس سے قبل جو بھی بائیو پلاسٹک بنائے گئے وہ نہایت کمزور اور غیرلچکدار تھے ۔ اسی بنا پر لکڑی سے بنا یہ نیا سبزپلاسٹک بہت اچھا ثابت ہوسکتا ہے ۔