قاہرہ: (ویب ڈیسک) مصر سے حیران کن خبر ہے کہ وہاں کے ماہرین آثار قدیمہ نے پولینڈ کے محققین کیساتھ مل ایسی نایاب ممی دریافت کی ہے جو حاملہ تھی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ نے ضروری جانچ پڑتال کے بعد انکشاف کیا ہے کہ یہ ایک حاملہ خاتون ہے جس کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان ہوگی جبکہ بچے کی کھوپڑی کے سائز سے پتا چلتا ہے کہ وہ 26 اور 28 ہفتوں کے درمیان ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حاملہ ممی کا ایک تابوت 1826ء میں آسٹریا کے دارالحکومت وارسا پہنچایا گیا تھا، لیکن اس کے تابوت پر لکھے گئے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مرد کاہن کی تھی۔
اسے ایک نادر کیس قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ ایک شخص کی ممی بنائی جاتی ہے، مگر اس کیس میں ایک خاتون اور اس کے بطن میں موجود اس کا بچہ بھی ممی کےعمل سے گزرا گیا تھا جو یہ حیران کن ہے۔
ماہرین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2010ء میں بھی اسی طرح کا معاملہ دریافت کیا گیا تھا۔
گیارہ سال پیشتر سامنے آنے والی ممی ایک بونے قد کی عورت کی تھی جس کی ممی مزدروں کے قبرستان سےملی۔
اس کے بعد 2015ء میں چھاتی کے سرطان والی ایک ممی عورت کو اسوان میں شہزادوں کے مقبروں میں دریافت کیا گیا تھا جو 2200 قبل مسیح کے زمانے کی بتائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ چھاتی کے کینسر کا یہ سب سے قدیم کیس ہو سکتا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت تھا کہ قدیم مصری زمانے میں فوت ہونے والی خاتون چاہے حاملہ ہو یا کسی دوسری بیماری سے فوت ہو جائے تو اسے ممی کی شکل میں محفوظ کیا جاتا تھا۔