نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کی کورونا سے شدید متاثرہ ریاستوں میں سے مہاراشٹرا میں سو برس کی عمر کے شادی شدہ جوڑے نے مہلک وباء کو شکست دیدی۔
دھینو اوماجی چون کی عمر 105 برس ہے اور انکی اہلیہ موٹا بائی کی عمر 95 برس ہے۔ ان دونوں کو مارچ کے مہینے میں کورونا وائرس کی بیماری کے باعث لاٹور کے سرکاری ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، جہاں ان کی مسلسل دیکھ بھال اور علاج جاری رہا۔
دس روز مسلسل علاج کے بعد انہیں 4 اپریل کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ ان کا علاج اس کے بعد گھر پر جاری رہا اور اب مکمل صحت یاب ہیں۔
لاٹور کے سرکاری ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر سدھیر دیش مکھ نے اس عمر رسیدہ جوڑے کا علاج کیا تھا۔
رائٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایک 105 برس کے شخص اور ان کی اہلیہ کو 4 اپریل کے روز کرونا وائرس کے کامیاب علاج کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر کے مطابق ان کی تمام رپورٹس نارمل تھیں۔
ان کے بیٹے سریش چون کے مطابق بدھ، اپریل 28 کے روز وہ مسلسل علاج اور مضبوط قوت ارادی کے باعث کورونا وائرس سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں سب کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میرے والدین ایک سو برس کی عمر کے ہیں اور انہوں نے کرونا وائرس کو شکست دی ہے۔ میں لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے کے بعد پریشان نہ ہوں۔ اپنے آپ پر یقین رکھیں اور فوری طور پر ہسپتال کا رخ کریں تاکہ آپ کا علاج ہو سکے۔
سریش اور ان کے خاندان کے مطابق عمر رسیدہ جوڑے کے مکمل طور پر صحت یاب ہونے کے بعد گھر والوں نے جشن منایا۔ بقول ان کے اس خوشی کی ایک وجہ ماہرین کی جانب سے یہ انتباہ ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عمر رسیدہ افراد زیادہ تر شدید بیمار ہوتے ہیں۔
بھارت میں اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے ایک کروڑ 80 لاکھ افراد متاثر اور دو لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔