لاہور: (روزنامہ دنیا) کبھی کسی شخص نے جینز کی جیبوں پر موجود چھوٹے چھوٹے بٹنوں پر غور کیا ہے کہ آخر ان کی موجودگی کا مقصد کیا ہے؟
ہم میں سے اکثر افراد نے کبھی نہ کبھی جینز ضرور پہنی ہے بلکہ یہ دنیا بھر کی طرح پاکستانی نوجوانوں کا پسندیدہ لباس بن چکا ہے۔
بعض افراد تو جینز کے اس قدر شوقین ہوتے ہیں کہ ہفتے میں صرف ایک مرتبہ اسے بدلتے ہیں اور پورا سال جینز کے ایک جوڑے میں گزار دیتے ہیں۔
ہم سب جانتے ہیں کہ جینز کی جیبوں پر چھوٹے چھوٹے بٹن لگے ہوتے ہیں لیکن یہ نہیں جانتے کہ ان کا آخر مقصد کیا ہے۔
ہم میں سے بیش تر افراد انہیں بے مصرف اور فیشن کا ایک حصہ سمجھتے ہیں، لیکن درحقیقت ان بٹنوں کا ایک خاص مقصد ہے۔
دراصل یہ بٹن نہیں بلکہ کیلیں ہوتی ہیں، جو جینز کی جیبوں پر کی گئی سلائی کو ادھڑنے سے روکنے کے لیے لگائی جاتی ہیں۔
اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ تانبے کی ان کیلوں کو ’’لیوی‘‘ نے رجسٹر کروایا تھا۔
1829ء میں نوجوان لیوی سٹراس کے ذہن میں جینز کی جیبوں پر کیلیں لگانے کا خیال اس وقت آیا کہ جب اسے لوگوں کی جانب سے جیبوں پر کی گئی سلائی ادھڑنے کی شکایات موصول ہونا شروع ہوئیں۔ کیسا لگا آپ کو لیوی سٹراس کا یہ زبردست آئیڈیا؟