نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت سے ایک انوکھی خبر نے سب کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے، جہاں پر شوہر نے اپنی بیوی کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ بیوی نے اس کی پسندی کی پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں پیش آیا جہاں 21 سالہ بیوی کو شوہر نے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گھر سے نکال دیا، پھر فون پر طلاق کی دھمکیاں بھی دینے لگا۔
رپورٹ کے مطابق 11 مارچ کو پیش آئے واقعے میں ہوا کچھ یوں کہ بیوی نے شوہر کی طرف کے کسی رشتے دار کے سامنے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں خوش ہوں کہ جس پارٹی کے امید وار کو میں نے ووٹ دیا وہ فاتح ٹھہرا۔
خاتون نے کہا کہ اس نے جس پارٹی کو ووٹ دیا ہے وہ بھارت میں مسلم خواتین کی حالت بہتر بنانے کے لیے سخت قوانین لائے ہیں، شوہر نے جب سنا کہ بیوی نے اسے ووٹ نہیں دیا جس کی حمایت وہ خود کر رہا تھا تو اس نے تشدد شروع کر دیا اور پھر گھر سے نکال دیا۔
بعدازاں خاتون نے غیر سرکاری تنظیم قومی کمیشن برائے حقوق نسواں سے رابطہ کیا جنہوں نے پولیس سے مذکورہ شخص کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تاہم علاقے کے ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ خاتون نے ابھی تک تحریری شکایت کے ساتھ پولیس سے رجوع نہیں کیا، اگر اس کی طرف سے شکایت درج کروائی گئی تو ہم کارروائی کریں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنے شوہر کے خلاف کارروائی چاہتی ہے تو ایف آئی آر درج کرائیں اور اگر وہ چاہتی ہے کہ ہم ثالثی کریں اور ازدواجی تنازع کو حل کریں تو ہم اس کیس کو ثالثی سیل میں منتقل کر دیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی شادی ختم نہ ہو۔