بوڈو: (روزنامہ دنیا) فرانس میں ماہرین آثار قدیمہ 1300 سال پرانی کشتی کی باقیات کو میسر محدود وقت میں بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کشتی کی باقیات اتنی نازک ہو چکی ہیں کہ اسے ہوا بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ فرانسیسی شہر بوڈو کے قریب دریافت ہونے والی 40 فٹ لمبی کشتی کی باقیات ایسے شہتیروں پر مشتمل ہے جنہیں کئی عرصے سے آکسیجن یا روشنی کا سامنا نہیں تھا جس کے نتیجے میں وہ ڈی ہائیڈریٹ ہو گئے اور بکھرنے لگ گئے ہیں۔
ماہرین کی ٹیمیں شہتیروں پر ہر 30 منٹ میں پانی چھڑک رہے ہیں اور پانی تب تک چھڑکتے رہیں گے جب تک 200 کے قریب ان ٹکڑوں کو واپس احتیاط کے ساتھ ہٹا لیا جائے اور پانی میں رکھ لیا جائے۔
کشتی کا تعلق 680 سے 720 عیسوی کے درمیان سے ہے اور اس کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ فرانس کے جنوب مشرق اور سپین کے شمال میں بہنے والے دریا میں اشیا کو لانے لے جانے کا کام کرتی تھی۔