ہرارے:(ویب ڈیسک) زمبابوے سے 23 کروڑ سال قدیم ڈائنوسار کی باقیات دریافت کر لی گئیں، نئی دریافت ہونے والی باقیات کے تجزیے میں معلوم ہوا ہے کہ افریقی ملک زمبابوے میں 23 کروڑ سال قبل لمبی گرد، تیز دھار دانت اور لمبی دم والے ڈائنوسار موجود تھے۔
مبائریسارس راٹھی نام کا یہ ڈائنو سار افریقہ میں دریافت ہونے والا اب تک کا سب سے پرنا ڈائنوسار ہے۔
ورجینیا ٹیک کالج آف سائنس کے ڈاکٹر کرسٹوفر گرِفن نے کہا کہ مبائریسارس راٹھی کی دریافت قدیم ترین ڈائنوسار کی باقیات کے ریکارڈ میں موجود اہم ارضیاتی خلاء کو پُر کرتی ہے، تقریباً 23 کروڑ سال قبل اخیرٹرائیسِک پیریڈ کی کارنیئن اسٹیج سے تعلق رکھنے والے قدیم ترین ڈائنوسار کی باقیات انتہائی نایاب ہیں اور دنیا کے چند مقامات سے برآمد ہوئی ہیں جن میں شمالی ارجنٹینا، جنوبی برازیل اور بھارت شامل ہیں۔
مبائریسارس راٹھی ڈائنوسار کا ڈھانچہ شمالی زمبابوے سے دریافت ہوا تھا، باقیات میں اس کے ہاتھوں اور کھوپڑی کے کچھ حصے موجود نہیں تھے۔
باقیات کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ یہ ڈائنو سار دو ٹانگوں پر چلتا تھا، اس کا سر نسبتاً چھوٹا تھا اور اس کے دانت چھوٹے، تیز دھار اور تکون تھے۔