چلی: (دنیا نیوز) حال ہی میں چلی کےآسمان پر سرخ روشنیاں دیکھی گئی ہیں جن کی سائنسی وجہ بھی سامنے آگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل چلی کے مشہور ریگستان اتاکامہ کے آسمانوں پر گہری سرخ رنگ کی روشنیاں دیکھی گئیں جو کبھی گہرے گلابی کہر میں بھی تبدیل ہوتی رہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ یہ ایک قدرتی مگر کمیاب مظہر ہے جسے ’ سرخ فضا‘ یا ریڈ اسپرائٹس کہا جاتا ہے۔ زمین سے 50 سے 90 کلومیٹر کی بلندی پر غیرمعمولی برقی سرگرمی سے یہ مظہر اس وقت بنتا ہے جب نیچے بارشوں والے بادل اور زمین کی سطح قریب ہو۔
یہاں کے مقامی افراد نے سرخ روشنیوں سے متعلق کئی باتیں گھڑی ہوئی ہیں جنہیں سائنسداں ہمیشہ ہی مسترد کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بعض پائلٹ اور نوبیل انعام یافتہ سائنسداں سی ٹی آر ولسن نے بھی اس کا ذکر کیا ہے، پھر 1989 میں جامعہ منی سوتا نے ریڈ اسپرائٹس کی کچھ تصاویر لی تھیں اور ان کی بلندی کا ذکر کیا تھا۔
ماہرین کے مطابق دن میں سورج کی روشنی زمینی فضاء میں موجود آکسیجن اور نائٹروجن سے الیکٹرون نکال باہر کرتی ہے اور رات کو یہ الیکٹرون اور ان کے سالمات (مالیکیول) دمکنے لگتے ہیں۔
تاہم یہ ایسے علاقوں میں ہی دیکھے جاسکتے ہیں جہاں بہت تاریکی ہو اور وہ علاقہ گردوغبار سے پاک بھی ہو۔