آسام:(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست آسام کی حکومت نے تمام طلباء کے دسویں جماعت کے امتحانات میں فیل ہونے کے بعد 34 سکول بند کر دیے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ آسام کے سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ان سکولوں کے 500 سے زیادہ طلبہ نے اس سال ثانوی تعلیمی بورڈ آسام (SEBA) کے ذریعہ منعقدہ HSLC امتحان میں شرکت کی، لیکن ان میں سے کوئی بھی امتحان پاس نہیں کرسکا۔
آسام کے وزیر تعلیم رنوج پیگو نے کہا کہ کامیابی کی صفر شرح کے ساتھ ان سکولوں پر ٹیکس دہندگان کی رقم خرچ کرنا بے معنی ہے، ریاست میں بہت سے دوسرے سکول ہیں جہاں طلبہ کا داخلہ بہت کم ہے، اگر طلبہ نہیں ہوں گے تو سکول کیسے بچے گا، چند سکولوں میں صرف 2-3 طلبہ ہیں، سکولوں کا بنیادی فرض تعلیم دینا ہے، اگر HSLC کے امتحان میں کسی سکول کا نتیجہ صفر ہے تو یہ ہے، ایسا سکول نہ ہونا ہی بہتر ہے، حکومت صفر نتائج کے لیے ٹیکس دہندگان کا پیسہ خرچ نہیں کر سکتی۔
آسام کے وزیر تعلیم نے یہ بھی کہا کہ ان سکولوں کو پڑوسی سکولوں کے ساتھ ضم یا ضم کردیا جائے گا اور انضمام کے اس عمل کے لیے کچھ سکول بند کیے جائیں گے، ہم نئے سکول کو ایک نئی شکل کے ساتھ آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے، یہ ایک مسلسل عمل ہے، ریاست میں اس طرح کی تقریباً 2000-2500 تجاویز ہیں اور ہم اس کی جانچ کر رہے ہیں، ہم ان سکولوں کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔