تائی پائی : ( ویب ڈیسک ) تائیوان کے ایک شخص کو اس کے پالتو طوطے کی جانب سے ایک ڈاکٹر کو زخمی کرنے کے کیس میں دو ماہ قید اور 90 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر کی جانب سے عدالت میں دیوانی دعویٰ کیا گیا جس میں ڈاکٹر نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایک پارک میں جاگنگ کر رہے تھے جب طوطے کا مالک اسے اسی جگہ لے آیا، طوطا انکی پیٹھ پر بیٹھ کر بار بار پھڑ پھڑاتا رہا جس کی وجہ سے وہ گرے اور انہیں سخت چوٹیں آئیں۔
ڈاکٹر کے مطابق وہ اپنی چوٹوں کی وجہ سے ایک ہفتے تک ہسپتال میں داخل رہے اور چھ ماہ تک کام کرنے سے قاصر رہے جبکہ انہیں صحت یاب ہونے کے لیے چھ ماہ درکار ہیں جن میں تین ماہ کی خصوصی دیکھ بھال بھی شامل ہے۔
وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر ایک پلاسٹک سرجن ہیں اور سرجری کے لیے کافی وقت تک کھڑا رہنا پڑتا ہے اس لیے چوٹ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا، وہ اب چل سکتے ہیں لیکن اگر وہ زیادہ دیر تک کھڑے ہوں تو بے حسی رہتی ہے۔
ڈسٹرکٹ کورٹ کے انتظامی ڈویژن کے ایک نمائندے نے بتایا کہ یہ مقدمہ نایاب ہے اور گزشتہ دہائی کے دوران کسی بھی سول عدالت میں ایسا کیس سامنے نہیں آیا۔
رپورٹس کے مطابق طوطے کے مالک کو قید کی سزا غیر ارادی طور پر چوٹ پہنچانے کے الزام میں دی گئی جبکہ مالک کا کہنا تھا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ دلیل دیتے ہوئے کہ طوطے جارحانہ نہیں ہیں اور جرمانہ بہت زیادہ ہے۔