سیئول: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے سستی اور ماحول دوست خوراک بنانے کیلئے چاول کے دانے میں گائے کے گوشت (بیف) کے خلیے اگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا ہائبرڈ فوڈ تیار کیا ہے جس کے تحت ’گوشت دار‘ چاول اگائے ہیں جو ان کے مطابق پروٹین کا ایک سستا اور ماحول دوست ذریعہ ثابت ہوں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی یونسی یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے گائے کے گوشت کے چاول اگائے ہیں جو کہ کم مہنگی پروٹین پر مبنی خوراک فراہم کر سکتے ہیں جبکہ کاربن کے اخراج کو بھی کم کرسکتے ہیں۔
یہ چاول لیبارٹری میں بیف کے پٹھوں اور چربی کے خلیوں کے ساتھ ملا کر اگائے گئے ہیں۔
چاولوں پر پہلے مچھلی کی جیلاٹین لیپ لگایا گیا تاکہ گائے کے گوشت کے خلیات اس سے چپک سکیں اور پھر بیجوں کو ڈش میں 11 دن تک کلچر کیلئے چھوڑ دیا گیا۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ 100 گرام پروٹین پیدا کرنے میں ہائبرڈ چاول 6.27 کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ سے تھوڑا کم خارج کرتا ہے جب کہ گائے کا گوشت 49.9 کلوگرام کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سادہ چاول 2.20 ڈالر فی کلو فروخت ہوتے ہیں، جبکہ گائے کے گوشت کی قیمت 14.88 ڈالر فی کلو ہے، لیکن اگر اس ہائبرڈ چاول کو مارکیٹ میں فروخت کیا جائے تو یہ خوراک $2.23 میں دستیاب ہوگی۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ کھانا قحط، فوجی راشن اور مسقتبل میں خلائی خوراک کیلئے بھی کام آ سکے گا تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ اسے مارکیٹ میں رکھا جائے گا تو کیا عام صارفین بھی یہ لینا پسند کریں گے یا نہیں۔