نیپالی چیف جسٹس کی جعلی تاریخ پیدائش کا تنازعہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ گوپال پراجولی نے اپنی تاریخ پیدائش میں تبدیلی کی تھی تاکہ طویل عرصے تک چیف جسٹس رہ سکیں۔ نیپال کے سب سے بڑے صحافتی ادارے نے چیف جسٹس کی جعلی تاریخ پیدائش کا معاملہ سامنے لایا تھا۔
جعلی تاریخ پیدائش کا معاملہ سامنے آنے کے بعد جوڈیشل کونسل نے معاملے کی انکوائری کی اور فیصلہ سنایا کہ پراجولی کو 7 ماہ قبل سبکدوش ہو جانا چاہیے تھا جب ان کی عمر 65 برس ہوگئی تھی۔ جو نیپال میں کسی بھی سرکاری افسر کے لیے عمر کی آخری حد ہے، تاہم انہوں نے عہدہ نہیں چھوڑا۔ جوڈیشل کونسل نے انہیں ریٹائرمنٹ کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے عہدے سے برطرف کردیا۔
جوڈیشل کونسل کے سیکرٹری نے میڈیا کو بتایا کہ یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب کچھ ہی دیر بعد پراجولی نئے منتخب ہونے والے صدر بیدیا بھاندری سے عہدے کا حلف لینے والے تھے جو دوسری مرتبہ صدر منتخب ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گوپال پراجولی نے جعلی تاریخ پیدائش کا معاملہ سامنے لانے والے اخبارکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی کی تھی۔