صدر میکرون کی ممکنہ معاشی اصلاحات کو نامنظور قرار دیتے ہوئے پیرس اور دیگر شہروں میں ورکرز یونین کے ہزاروں کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ پرتشدد مظاہروں سے پیرس کی سڑکیں میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگیں۔ پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور پانی کی توپوں کو بے دریغ استعمال کیا۔
ائیرپورٹس ورکرز کی ہڑتال کے باعث پیرس کی 30 فیصد پروازیں منسوخ ہو گئیں جبکہ 60 فیصد ریلوے سروس بھی معطل رہی۔ ملک گیر احتجاج کے باعث بڑے شہروں میں کاروباری مراکز بھی بند رہے۔