واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے شام کی حمایت پر روس پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں بعض روسی کمپنیوں پر نئی اقتصادی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے۔ دوسری جانب روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے فون پر بات چیت کی، انہوں نے کہا شام پر دوبارہ حملہ تباہی کا باعث بنے گا۔
شام میں امریکا ، برطانیہ اور فرانس کی جارحیت کے بعد مشوروں اور رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے فون پر بات چیت کی، صدر پیوٹن نے کہا شام پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا شام پر دوبارہ حملہ تباہی کا باعث بنے گا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ اس حملے سے شام کے سیاسی حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ادھر جدید اسلحہ سے لیس روسی بحری جہاز آبنائے باسفورس پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب فرانس کے صدر میکرون نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو راضی کر لیا ہے کہ وہ شام سے اپنی فوج کو وطن واپس نہ بلائیں اور شام میں طویل مدت کے لیے تعینات کریں۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو کہا ہے کہ شام پر حملوں کی تعداد محدود رکھیں۔ سعودی عرب کے شہر دہران میں عرب لیگ کے رہنماؤں نے کانفرنس کے اختتام پر شام میں مبینہ کیمیائی حملے پر عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک اپنے شامی بھائیوں پر استعمال ہونے والے کیمیائی حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔