قائد اعظم کی تصویر ہٹانا مودی کیلئے چیلنج بن گیا

Last Updated On 03 May,2018 02:09 pm

علی گڑھ (دنیا نیوز ) بھارت کی علی گڑھ یونیورسٹی سے قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر ہٹانا مودی سرکار کے لیے لوہے کے چنے چبانا ثابت ہوئی، مشتعل طلباء کو ڈنڈے کے زور سے روکا تو سوشل میڈیا پر ''سٹینڈ وِد اے ایم یو '' کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ بھارتی انتہا پسندوں کے کہنے پر علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب کر دی گئی۔ بھارتی پولیس نے طلباء کو ڈنڈے کے زور پر روکا تو سوشل میڈیا پر مہم چل پڑی۔

کیا مسلمان کیا ہندو، مختلف فرقوں کے لوگ اس غنڈہ گردی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔   سٹینڈ وِد اے ایم یو   کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ بھارت کی نامور یونیورسٹیوں پر حملے کرنا بند کرو، علی گڑھ یونیورسٹی کے طلباء پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، طلباء مجرم نہیں، ان پر حملہ بھارت کے مستقبل پر حملہ ہے۔ صارفین سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج کر رہے ہیں۔

بی جے پی کے وزیر سوامی پرساد نے قائد اعظم کو تقسیم ہند کے دوران عظیم ہستی قرار دیا ہے جس پر انہیں بھی تنقید کا سامنا ہے۔ علی گڑھ یونیورسٹی میں روایت رہی ہے کہ تمام تاحیات ممبرز کی تصاویر سٹوڈنٹس یونین آفس میں آویزاں کی جاتی ہیں۔ بانی پاکستان محمد علی جناح کی تصویر بھی یونیورسٹی کے اسی اصول کے تحت یونین آفس میں آویزاں تھی۔