نیویارک (نیٹ نیوز ) امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے ایران پر عائد کردہ امریکی پابندیوں کو غیرموثربنانے کی یورپی یونین کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی درآمدات پرعاید کردہ امریکی پابندیوں کو غیر موثر کرنے والے کامیاب نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ملکوں کےقول وفعل میں کھلا تضاد ہے۔ ایک بیان میں جون بولٹن کا کہنا تھا کہ امریکا ایران پر پوری قوت اور عزم کے ساتھ اقتصادی پابندیاں عائد کرے گا۔ ہم یورپی یونین یا دنیا کی کسی دوسری قوت کو ایران پر پابندیاں غیر موثر بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ سنہ 2015ء میں طے پائے جوہری سمجھوتے سے علاحدگی کا اعلان کرنے کے بعد ماضی میں عائد کردہ اقتصادی پابندیاں بحال کردی تھیں۔ اُدھردوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں ایران کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے امریکا کے روایتی حریف ملک ایران کے بارے میں سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں ایک بدعنوان آمریت ہے جو بیرون ملک جارحیت کے لیے اپنے عوام کی دولت اینٹھ رہی ہے۔ انہوں نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ایران کے لیڈروں نے طوائف الملوکی، موت اور تباہی کے بیج بوئے ہیں، وہ اپنے ہمسایہ ممالک کا احترام نہیں کرتے ہیں، سرحدوں یا قوموں کے خود مختاری کے حق کو بھی تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر میں امریکا کے ایران کے ساتھ تعلقات کا شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ سے موازنہ کیا۔انھوں نے جون میں سنگاپور میں کِم جونگ سے ملاقات کی تھی اور انہیں شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے دستبردار ہونے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے گذشتہ سال جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کِم جونگ کی انتہائی توہین کرتے ہوئے انہیں راکٹ مین قرار دیا تھا جو ان کے بقول جوہری بم کے ڈھیر پر بیٹھا ہے۔ تاہم اب انہوں نے اپنی تقریر میں جوہری اور میزائل تجربات روکنے ، امریکی قیدیوں کی رہائی اور 1950ء کے عشرے میں لڑی گئی کوریا جنگ میں ہلاک شدہ امریکی فوجیوں کی باقیات کی واپسی پر کِم جونگ کی تعریف کی ہے۔