ایران : اہواز حملے کے بعد یورپی ممالک کے سفیروں کی طلبیٍ

Last Updated On 23 September,2018 02:52 pm

تہران (نیٹ نیوز ) ایران میں حکومت مخالف عرب گروپ "اھواز نیشنل رزسٹنس" نے ہفتے کے روز ایرانی پاسداران انقلاب کی فوجی پریڈ پر حملے کی ذمّے داری قبول کی ہے۔ کارروائی میں 29 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔


ایرانی حکام نے اہواز میں حملے کے حوالے سے ہفتے کی شام ہالینڈ، ڈنمارک اور برطانیہ کے سفیروں کو طلب کر کے اُن کے ملکوں پر ایرانی اپوزیشن سے متعلق جماعتوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے حملے کا ذمّے دار امریکا اور اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔
حملے کے ذمّے داران کے حوالے سے ایرانی سرکاری بیانات افراتفری کا شکار نظر آتے ہیں۔ ایسے میں صدر حسن روحانی نے سکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کی شناخت کے تعین کے لیے اپنے تمام تر اختیارات کا استعمال کریں۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں فوجی پریڈ کے دوران سٹیج کو نشانہ بنایا گیا جہاں متعلقہ عہدے داران اکٹھا تھے۔ یہ پریڈ 1980ء سے 1988ء تک جاری رہنے والی عراق ایران جنگ کی یاد میں ہر سال منعقد کی جاتی ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملے میں مارے جانے والے افراد کی تعداد 29 تک پہنچ گئی جب کہ 60 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجسنی اِسنا نے خوزستان صوبے کے گورنر علی حسین حسین زادہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو شدّت پسند مارے گئے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب ایرانی مسلح افواج کے ترجمان جنرل عبدالفضل شکرجی نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ کُل چار میں سے تین حملہ آوروں کو فوری طور پر جہنّم واصل کر دیا گیا جب کہ چوتھا زخمی ہونے اور حراست میں لیے جانے کے کچھ دیر بعد دم توڑ گیا۔