بغداد (نیٹ نیوز ) عراقی پارلیمنٹ کی جانب سے برھم صالح کو صدر منتخب کیے جانے کے چند گھںٹے بعد عادل المہدی کو وزیر اعظم مقرر کرتےہوئے انہیں کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق 76 سالہ عبدالمہدی برجوازیہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا خاندان ماضی میں سیاست میں سرگرم رہا ہے۔ ان کے والد عراق کے شاہ فیصل اول کے دور میں وزیر اور پارلیمنٹ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
عبدالمہدی نے فرانس، شام اور لبنان میں تعلیمی سفر کیا۔ اپنے اس سفر میں انہوں نے مختلف نظریات کا بھی مطالعہ کیا۔ نیشنل ازم، اشتراکیت اور اسلامی افکار ان کے مطالعے میں رہے۔
سابق وزیراعظم ایاد علاوی کے دور میں وہ وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں جب کہ صدر جلال طالبان کے ساتھ نائب صدر کےعہدے پر بھی فائز رہے مگر کچھ عرصے بعد اختلافات کی بناء پر استعفیٰ دے دیا تھا۔
عراقی دستور کے مطابق عادل المہدی 30 دن تک اپنی کابینہ تشکیل دیں گے جسے منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ سیاسی طورپر عبدالمہدی ایران کے حامی سپریم اسلامی کونسل سے تعلق رکھتے ہیں تاہم ان کے امریکی ڈیموکریٹس رہ نماؤں کے ساتھ بھی اچھے تعلقات قائم ہیں۔