ٹرمپ اور پینٹاگان کو ڈاک کے لفافوں میں زہریلا مواد رائسین موصول

Last Updated On 04 October,2018 12:27 pm

واشنگٹن (نیٹ نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور محکمہ دفاع ( پینٹاگون) کے نام تین لفافوں میں کسی نامعلوم ذریعے نے مہلک زہر رائسین بھیج دیا ہے اور اب اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

امریکا کی خفیہ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے سوموار کو صدر ٹرمپ کے نام بھیجا گیا لفافہ حاصل کر لیا ہے۔ اسی روز محکمہ دفاع کو بھی دو مشتبہ لفافے موصول ہوئے تھے۔ انہیں پینٹاگان کی ڈاک کے سکریننگ سنٹر میں پکڑا گیا تھا۔

تاہم خفیہ سروس نے واضح کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے نام بھیجا گیا لفافہ وائٹ ہاؤس میں موصول ہوا تھا اور نہ یہ وہاں داخل ہوا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی قانون نافذ کرنے والے دوسرے اداروں سے مل کر مشترکہ تحقیقات کی جا رہی ہے۔

پینٹاگان کے ترجمان نے بتایا ہے کہ حکام نے سکریننگ کی جگہ پر دو مشتبہ پیکٹوں کی نشان دہی کی تھی اور انہیں ان میں رائسین کے موجود ہونے کا شبہ ہوا تھا اب وہ اس کی تصدیق کے منتظر ہیں۔ پینٹاگان میں تعینات پولیس نے اس معاملے کو مزید تحقیقات کے لیے وفاقی ادارہ تحقیقات ( ایف بی آئی )کے حوالے کردیا ہے اور وہ اس کی مزید چھان بین کررہا ہے۔

محکمہ دفاع کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والے دونوں لفافے وزیر دفاع جیمز میٹس اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل جان رچرڈسن کے نام بھیجے گئے تھے۔ پینٹاگان کا ڈاک کا دفتر اس کے مرکزی کیمپس ہی میں واقع ہے ۔ البتہ وہ مرکزی عمارت کے اندر نہیں ہے۔ اس کے ملازمین حفظِ ماتقدم کے طور پر سفید حفاظتی سوٹ زیب تن کرتے ہیں تاکہ وہ مہلک زہر رائسین والے لفافوں کا معائنہ کرسکیں۔اس مہلک مواد کو پہلے دہشت گردی کے حملوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس اور پینٹاگان کو بھیجے گئے لفافوں کا آپسی کوئی تعلق ہوسکتا ہے۔ ان میں ارنڈ کے بیج سے بنایا گیا خام مواد موجود تھا۔اس کو حکام فنی طور پر مزید ٹیسٹوں سے قبل ’’ رائسین‘‘ قر ار نہیں دے رہے ہیں۔ رائسین کو ارنڈ کے بیجوں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ انتہائی مہلک ہوتا ہے۔اس کو اگر سونگھا جائے یا ٹیکے کے ذریعے جسم میں داخل کیا جائے تو یہ منٹوں میں انسانی ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ سائنائیڈ سے 6000 مرتبہ زیادہ مہلک ہوتا ہے اور اس کا کوئی معلوم تریاق بھی نہیں ہے۔

اس خطرناک زہریلے مادے سے انسان کو فوری طور پر قے یا دست آنے لگتے ہیں ،اس کے جسم کے اندر خون بہنا شروع ہوسکتا ہے اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے جس کے نتیجے میں اندرونی اعضاء ناکارہ ہونے یا دوران خون کا نظام جواب دے جانے سے متاثرہ شخص کی موت واقع ہوسکتی ہے۔

قبل ازیں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کے نام بھیجے گئے خطوط میں سفید رنگ کا ایک زہریلا پاؤڈر ملا تھا جس کو چھونے سے دو افراد کی حالت غیر ہوگئی تھی اور انھیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا تھا۔