الحدیدہ (نیٹ نیوز ) ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے ساحلی شہر الحدیدہ میں بندرگاہ کی طرف آنے والے 10 آئل بردار اور مال بردار بحری جہاز یرغمال بنا لیے۔
الحدیدہ میں مرکزی ریلیف کمیٹی کے چیئرمین عبدالرقیب فتح نے ایک بیان میں بتایا کہ حوثی ملیشیا نے الحدیدہ میں 10 بحری جہاز یرغمال بنا رکھے ہیں۔ ان میں سے بعض جہازوں کو یرغمال بنائے 6 ماہ کا عرصہ گذر گیا ہے۔ حوثی ملیشیا ان جہازوں کو نہ تو کسی دوسرے مقام کی طرف لے جانے کی اجازت ے رہی ہے اور نہ ہی انہیں خالی کرنے دیا جا رہا ہے۔
عبدالرقیب فتح نے بتایا کہ باغیوں نے "distya pushti" نامی مال بردار بحری جہاز کو 28 ستمبر کو یرغمال بنالیا۔ اس پر 10955 ٹن ڈیزل اور 9025 ٹن پٹرول لادا گیا ہے۔"RINA " نامی جہاز کو 3 اکتوبر کو روکا گیا۔ اس جہاز پر 5700 ٹن آٹا ، چینی اور دیگر خوراک کا سامان ہے۔ ان دونوں بحری جہازوں کو خالی کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
باغیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے جہازوں میں "SINCERO " بھی شامل ہے۔ یہ جہاز 26 ستمبر کو الحدیدہ بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا۔اس پر 15025 ٹن ڈیزل اور پٹرول ہے۔"CARPE DIEM-2" کو 30 ستمبر کو یرغمال بنایا گیا۔ اس پر بھی 19350 ٹن ڈیزل لادیا گیا ہے۔
بحری جہاز "P V T EAGLE"3 تین اکتوبر سے باغیوں کے قبضے میں ہے۔ اس پر 7022 ٹن ڈیزل اور 14793 ٹن پٹرول لادا گیا ہے۔ ان کے علاوہ چھ بحری جہازوں کو گزشتہ تین ماہ سے روکا گیا ہے۔
یمن کے وزیر برائے لوکل گورنمنٹ اور سپریم ریلیف کمیٹی کے سربراہ نے بتایا کہ خوراک اور تیل سے لدے جہازوں کو حوثیوں کی طرف سے دانستہ طورپر یرغمال بنایا گیاہے تاکہ یمن کے شہروں میں خوراک اور ایندھن سمیت دیگر شعبوں میں بحران مزید سخت ہوجائے۔ حوثیوں کی طرف سے بنیادی ضرورت کی اشیاء پر ٹیکسوں میں 60 فی صد اضافہ کیا گیا ہے۔ حوثی باغی عام استعمال کی چیزیں بھی بلیک مارکیٹ میں فروخت کرتےاور مہنگے داموں فراہم کررہے ہیں۔